مقبوضہ کشمیر: سانحہ شوپیاں کیخلاف احتجاج، ہرتال جاری، امت اسلامی کے چیئرمین ساتھیوں سمیت گرفتار
سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں 6نوجوانوں کی شہادت کے بعد پانچویں روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ،فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 7افراد زخمی ،قاضی یاسر ساتھیوں سمیت گرفتار،شہری ہلاکتوں ،ننھی آصفہ کے قاتلوں کو بچانے اور قیدیوں کی بیرون ریاست منتقلی کے خلاف بھی احتجاجی مظاہر ے اور جھڑپیں کئی افراد زخمی ہوگئے۔پیلٹ لگنے سے ایک نوجوان آنکھ سے محروم۔تفصیلات کے مطابق شوپیان میں 5روز سے ہڑتال بدستور جاری ہے۔اس دوران کئی مقامات پر جھڑپوں کے دوران پیلٹ سے 7افراد مضروب ہوئے جن میں ایک کی آنکھوں کو پیلٹ لگے اور اسے سرینگر منتقل کردیا گیا۔6نوجوانوں کی شہادت پر ضلع شوپیاں میں مسلسل پانچویں روز بھی احتجاجی ہڑتال سے معمول کی زندگی بری طرح متاثر رہی۔جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی بدستور پانچویں دن بند رکھی گئی۔ضلع میں تمام دکانیں،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور غائب رہی۔ امام صاحب، سوفر نامن اور میمندر میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران پتھرائو اور شیلنگ کی گئی۔ادھر بھارتی فورسز نے گناپورہ لنگیٹ کااچانک کریک ڈائون کرکے گھرگھرتلاشی کارروائی عمل میں لائی تاہم اسکے بعدمحاصرہ ختم کیاگیا۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ اچانک اہلکاروں نے پورے علاقہ کوچاروں اطراف سے سیل کرنے کے بعدگھرگھرتلاشی کارروائی شروع کی ،جس دوران مقامی لوگوں کے شناختی کارڈبھی دیکھے گئے اورکچھ افرادسے پوچھ تاچھ بھی کی گئی ۔قابض اہلکاروں نے گھر گھر تلاشی کے دوران اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی ۔جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا۔ادھرامت اسلامی کے چیئر مین میر واعظ قاضی یاسر کو شوپیاں جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے ۔دریں اثناء شوپیاں شہری ہلاکتوں،قیدیوں کو بیرون ریاست جیلوں میں منتقل کرنے اور معصوم بچی آصفہ کے قاتلوں کو بچانے کے خلاف مائسمہ،شہر خاص،حیدرپورہ اور نارہ بل میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
کشمیر