چیئرمین سینٹ: نوازشریف آج امیدوار کا اعلان کرینگے: عمران اور بزنجو نے بلوچستان سے 2 نام دیدیئے
اسلام آباد( اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور آزاد سینیٹرز نے ملاقات کی۔ عمران خان نے پھر بلوچستان کے پینل کی حمایت کا اعلان کردیا۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینٹ لانے کی پوزیشن میں آگئے۔ عمران خان نے ہاتھ مضبوط کر دیئے۔ چیئرمین سینٹ کیلئے انوارالحق کاکڑ اور صادق سنجران متوقع امیدوار ہیں‘ دونوں میں سے ایک نام فائنل کریں گے۔ ہمارے چیئرمین پر انصاف ہوا تو ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ دینا ہوگا۔ دوسری جماعتیں ہمارے پینل کو سپورٹ کریں۔ بلوچستان کا چیئرمین ہوگا تو مسائل حل کرنے میں آسانی ہوگی۔ عمران خان نے عبدالقدوس بزنجو کو ایڈوانس میں مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کسی صورت نہیں چاہتے کہ چیئرمین سینٹ مسلم لیگ(ن) کا بنے۔ پہلی بار بلوچستان سے چیئرمین بنے گا جو بھی بلوچستان سے پینل ہوگا ہم اسے سپورٹ کریں گے۔ فیڈریشن مضبوط کرنے کیلئے آج بہترین قدم اٹھایا گیا۔ مسلم لیگ(ن) کی ساری جدوجہد نوازشریف کو بچانا ہے۔ بلوچستان نے بہت برا وقت دیکھا۔ ہماری کوشش تھی فاٹا سے ڈپٹی چیئرمین بنے۔قبل ازیں عمران خان نے ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف نے پیسہ چرایا اور اپنی بیٹی کے نام پر منی لانڈرنگ کر کے باہر بھجوایا ٗسڑکیں اور پل ہماری اولین ترجیح نہیں ٗ تعلیم اور صحت کے شعبے کو ترجیح دینگے ٗ غربت ختم کرنے کے لیے اسپیشل پالیسیاں بنائیں گے ٗرا پارٹی منشور تیار ہو رہا ہے جو انقلابی منشور ہو گا ٗہماری کوشش ہے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے اور اس حوالے سے پہلے ہی سپریم کورٹ میں مقدمہ کر رکھا ہے ٗ امید ہے جلد انصاف ملے گا۔ مریم نواز کا اپنا کوئی ذریعہ آمدن نہیں لیکن وہ مے فیئرز فلیٹس کی مالک ہیں، یہ پیسہ نواز شریف نے چرایا اور بیٹی کے نام پر منی لانڈرنگ کر کے باہر بھجوایا۔انہوںنے الزام عائد کیا کہ کرپشن، چوری کے پیسے سے خریدی گئی جائیدادیں بچانے کیلئے مریم نواز نے جھوٹ بولے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ ن کی اتحادی جماعتیں بھی سینٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے منصب کے لئے حتمی طور پر اپنے امیدواروں کا چنائو نہیں کرسکیں۔ گزشتہ روز اسلمآباد میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی صدارت میں طویل مشاورتی اجلاس ہوا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے میاں نواز شریف سے ملاقات کرکے انہیں اپنے نقطہ نظر سے بھی آگاہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں نے میاں نواز شریف کو یہ اختیار دیدیا ہے کہ وہ دو عہدوں پر امیدوار نامزد کردیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشاورتی اجلاس میں یہ رائے بھی سامنے آئی ہے کہ متفقہ امیدوار کا آپشن ابھی علیحدہ رکھا جائے۔ پی پی پی نے اگر سابق چیئرمین میاں رضا ربانی کو چیئرمین کے منصب پر امیدوار نامزد کردیا تو اس کی حمایت کی جائے گی۔ بصورت دیگر میاں نواز شریف آج اپنی پارٹی اور اتحادیوں کی جانب سے چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ پر اپنے امیدوار نامزد کرائے جائیں گے۔ اجلاس میں محمود خان اچکزئی، سینیٹر عبدالغفور حیدری، میر حاصل بزنجو، مشاہد اللہ خان اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں سینٹ کے انتخابات کے لئے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ایک اتحادی رہنما سینٹ کے سابق چیئرمین میاں رضا ربانی کا ایک بار پھر ذکر کیا اور کہ کہ اگر پی پی پی انہیں نامزد کردے تو ان کی حمایت کی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن نے بھی اس آپشن سے اتفاق کیا۔ مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے متفقہ طور پر میاں نواز شریف کو اختیار دیا کہ اگر میاں رضا ربانی والا آپشن دستیاب نہ ہوا تو وہ خود دونوں عہدوں پر امیدواروں کی نامزدگی کردیں۔ جو آج متوقع ہے۔ سینٹ چیئرمین کے لئے مسلم لیگ ن کا امیدوار متوقع ہے جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے منصب پر اتحادی جماعت سے امیدوار لیا جائے گا۔ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے دونوں دھڑوں نے الگ الگ مسلم لیگ ن کے قائد اور اجلاس میں موجود رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں۔ ایم کیو ایم کے خالد مقبول، عامر خان نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد خالد مقبول نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کے سامنے اپنی گزارشات رکھی ہیں۔ اپنی جماعت کا اجلاس بلاکر حتمی فیصلہ کریں گے جبکہ ہماری طرف سے بیرسٹر فروغ نسیم چیئرمین کے عہدے کے لئے امیدوار ہوں گے۔ بعد ازاں فاروق ستار کی قیادت میں وفد نے بھی مسلم لیگ کے قائد اور دیگر رہنمائوں سے ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ یہ ملاقات سینٹ الیکشن سے متعلق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کے چیئرمین کے منصب پر ایسا امیدوار ہونا چاہئے جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں پی پی پی کو ہارس ٹریڈنگ کی کھلی چھٹی دی گئی۔ وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں رضا ربانی کے نام پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ جبکہ فیصلے کا اختیار میاں نواز شریف کو دیدیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ہمارے پاس سینٹ کا انتخاب جیتنے کے لئے مطلوب تعداد سے زیادہ ارکان موجود ہیں۔ ابھی مشاورت کا عمل جاری ہے جس کے بعد امیدوار کا اعلان کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ پی پی رضا ربانی کو نامزد کرتی ہے تو مجھے قبول ہوگا۔ پی پی نے رضا ربانی کو نامزد نہ کیا تو آج ہم اپنے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔ اچکزئی نے کہا کہ پی پی رضا ربانی کو نامزد نہیں کرتی تو میاں صاحب آپ کی پارٹی سب سے بڑی ہے پھر مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین سینٹ ہونا چاہئے۔ آپ کی جماعت میں ہی آپ کے بیانیے پر پورا اترنے والے بہت لوگ موجود ہیں۔ نوازشریف نے جواب دیا کہ میں جو بات کرتاہوں اس سے پیچھے نہیں ہٹتا۔ اتحادیوں کے سامنے بات کریں گے تاکہ انہیں اعتراض نہ ہو۔ اجلاس میں شریک ایک رہنما نے بلاول اور زرداری کی… خواہشات کا بھی ذکر کیا۔ مشاہد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین سینٹ کیلئے ہمارے نمبر مطلوبہ تعداد سے زیادہ ہوگئے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے مشاہد اللہ نے کہا کہ کم از کم 57 ارکان کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین ہماری پارٹی کا ہوگا یا ہماری مرضی کا ہوگا۔ نوازشریف چیئرمین اور ڈپٹ چیئرمین سینٹ کے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔ ہم دیگر جماعتوں کی طرح ہوائوں میں باتیں نہیں کررہے۔ انہوں نے کہا کہ رضا ربانی کے اقدامات نوازشریف کے حق میں اس لئے رہے کہ وہ جمہوریت کے حق میں ہیں۔ جمہوریت کیلئے جو بھی اقدامات کرے گا وہ نوازشریف کے حق میں اور زرداری صاحب کے خلاف جائیں گے۔ رضا ربانی کے نام کی تجویز کا مذاق اڑایا گیا۔ قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیئرمین سینٹ بلوچستان سے ہونا چاہئے۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے پارٹی رہنمائوں اور اتحادیوں سے مشاورت کروں گا۔ بلاول بھٹو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کیا جس میں انہوں نے کہا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ وفاق کی مضبوطی کیلئے قربانی دی ہے۔ دریں اثنا پیپلزپارٹی کا اجلاس آصف زرداری کی صدارت میں ہوا جس میں چیئرمین سینٹ کے حوالے سے ناموں پر طویل مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں رضا ربانی کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز سٹی سیکرٹریٹ ڈیرہ سید شاہد عباس شاہ میں شیخوپورہ کی عوام سے ہالوگرام ٹیکنالوجی کے ذریعے لائیو خطاب کیا۔ اس موقع پر سینئر پارٹی رہنما سید شاہد عباس کاظمی‘ سٹی صدر سید ندیم عباس کاظمی‘ سیٹھ غلام رسول‘ افتخار احمد بھٹی‘ رانم محمد اکرم ناز‘ رضا خان جمالی‘ میاں عدنان سعید‘ میاں محمود اظہر ورک‘ حاجی فلک شیر‘ ملک صدیف کھوکھر‘جاوید شاہ سمیت پارٹی عہدیداران و کارکنان سمیت شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیئرمین سینٹ پیپلزپارٹی کا ہوگا۔ (ن) لیگ کی قیادت نہ پاکستان‘ نہ ملکی عوام او رنہ پارٹی سے مخلص ہے۔ نظریاتی ہونے کے دعویدار شریف خاندان کا نظریہ لوٹ مار ہے۔ کرپشن کیسز میں پیشیاں بھگتنے والے نوازشریف اداروں میں تصادم چاہتے ہیں مگر پیلزپارٹی کو غیرجمہوری عمل قبول نہیں کرے گی اور جمہوریت کے راستے میں حائل ہر دیوار گرا دے گی۔ آئندہ الیکشن مبں بھی کلین سویپ کریں گے۔