دودھ قیمت تنازعہ: کمشنر کراچی نے 4 رکنی کمیٹی بنا دی
کراچی (سید شعیب شاہ رم) کمشنر کراچی نے شہر میں دودھ کی بڑھتی قیمتوں کے تعین‘ ڈیری فارمرز اور ریٹیلرز سے تنازع سے نمٹنے کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس میں آصف جمیل ڈپٹی کمشنر سائوتھ‘ محمد علی شاہ ڈپٹی کمشنر ملیر‘ سید زاہد حسین کمشنر آفسر کنٹرول روم کے انچارج اور اعجاز الحسن مختیار کار‘ ابراہیم حیدری ڈسٹرک ملیر شامل ہیں‘ کمیٹی بھینسوں کی قیمت و فرسودگی ‘ انتظامی لاگت اور ایک لیٹر تازہ دودھ حاصل کرنے کیلئے آنے والے چارے کی لاگت کے تمام پہلوؤں کی تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس ضمن میں کے ایم سی کا فوڈ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ اور PSQCA کمیٹی کی معاونت کریں گے جبکہ کمیٹی آج بروز پیر اپنی رپورٹ کمشنر کراچی کو پیش کرے گی۔ کمشنر آفس سے جاری آرڈر کے مطابق کمیٹی سے تعاون نہ کرنے کی صورت میں ہائی کورٹ سندھ میں رجوع کیا جائے گا۔ دوسری جانب ترجمان پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے مطابق PSQCA کا دائرہ اختیار نہیں کہ وہ بھینسوں اور چارے کی قیمتوں کے تعین جیسے کسی معاملے میں کمیٹی کی معاونت کرے۔ انہوں نے مزید کہاکہ PSQCA کھلے دودھ کی قیمت اور کوالٹی کی جانچ پڑتال پر بھی اختیار نہیں رکھتی۔ ادھر ڈیری اینڈ کیٹل فارمر ایسو سی ایشن کے صدر شاکر گجر نے کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کمشنر کراچی نے بلی کو دودھ کی رکھوالی پر مامور کر دیا ہے۔ مختیار کار ابراہیم حیدری اعجاز الحسن ہولسیلرز ایسو سی ایشن کے نائب صدر کا بیٹا ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے ان کا فرنٹ مین ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ سندھ ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن نمبر CP2651 میں مختیار کار ابراہیم حیدری فریق ہیں اور فارمرز ان کی معطلی کا مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی متعلقہ محکمہ لائیو اسٹاک‘ کنزیومر نمائندوں اور فارمرز کے بغیر کوئی اہمیت نہیں رکھتی جسے وہ مسترد کرتے ہیں۔
دودھ کمیٹی