افغان جہاد درست فیصلہ تھا پاکستان نے امریکہ نہیں اپنی بقاء کی جنگ لڑی، سیاسی و مذہبی رہنما
اسلام آباد(صباح نیوز)سیاسی مذہبی رہنمائوں نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے اسمبلی میں افغان جہاد کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان جہاد درست فیصلہ تھا پاکستان نے امریکہ کی نہیں اپنے بقاء کی جنگ لڑی تھی۔ خواجہ آصف غیرسنجیدہ بیانات سے پہلے تاریخ کامطالعہ کریں روسی صدرگوربا چوف کی کتاب ہی پڑھ لیں۔ خواجہ آصف کو غیر سنجیدہ بیانات دینے سے پہلے تاریخ کا مطالعہ کر لینا چاہئے اور خارجہ پالیسی پر توجہ دیں۔ جماعت اسلامی خواجہ آصف کے بیانات کی شدید مذمت کرتی ہے بیانات پاکستان کو مزید نقصان پہنچانے کا ذریعہ بنیں گے، امریکہ کی خوشنودی کے لئے افغان جہاد میں پاکستانی عوام، فوج اور افغان بھائیوں کی قربانیوں اور تاریخ کی نفی کررہے ہیں، قتل بھی امریکہ کرتا ہے اور آلہ قتل بھی ان کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ خواجہ آصف تبائیں ریمنڈ ڈیوس کو کیوں چھوڑا؟خواجہ آصف پاکستان کے نہیں بلکہ بھارت کے وزیر خارجہ لگتے ہیں افغان جہاد دراصل بقائے پاکستان تھا۔ ان خیالات کااظہار ممبر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجازالحق، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر فریداحمد پراچہ، انصار الامہ پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل ،تحریک نوجوانان پاکستان کے سربراہ عبد اللہ حمید گل نے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ممبر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجازالحق نے کہاکہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں جو بیان دیاہے اس سے بڑھ کرکوئی بچگانہ بیان ہوہی نہیں سکتا۔ وزیر خارجہ جب بھی بیان دیتے ہیں غیرسنجیدہ بیان دیتے ہیں خواجہ آصف کو افغان جہاد کا پس منظر پتہ ہی نہیں کہ وہ کب اور کیوں شروع ہوا ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نایب امیر فریداحمد پراچہ نے کہا کہ افغان جہاد کے حوالے سے متنازعہ بیانات وزیر خارجہ خواجہ محمدآصف امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے دے رہے ہیں اور اپنے بیانات سے تاریخ کی بھی نفی کررہے ہیں۔افغان جہاد کے دوران ان کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت کے صدر کے بہت قریب تھے اس وقت اس غلطی کا ذکر کرنا چاہئے تھا۔