یونین سازی کا الزام ‘ ادویات فیکٹری کے برطرف ملازمین سراپا احتجاج
کراچی( خبر نگار) پورٹ قاسم کے قریب ادویات بنانے کی فیکٹری میں یونین سازی کے الزام کے تحت 100 سے زائد محنت کشوں کو برطرف کردیا گیا۔ صبح ڈیوٹی پر آتے ہی گیٹ بند، ملازمتیں ختم ہونے کا نوٹیفکیشن جاری، محنت کش مشتعل ہوگئے۔ فیکٹری گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا، انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی، پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔ محکمہ محنت کے افسر کی قیادت میں محنت کشوں کی فیکٹری انتظامیہ سے مذاکرات، انتظامیہ نے ملازمین کو بحال کرنے سے انکار کردیا۔ پیر تک احتجاج ملتوی۔ ملک میں محنت کشوں کے قوانین کے تحت یونین رجسٹرڈ کرائی، 20 سال سے کام کرنے والے ملازمین کو سزا کے طور پر بیک جنبش قلم معطل کردیا گیا، محنت کش رہنمائوں عمران علی، وسیم اختر و دیگر کی صحافیوں سے گفتگو۔ الزام کے تحت یونین کے صدر عمران علی، جنرل سیکریٹری وسیم احمد، نائب صدر محمد راشد، فنانس سیکریٹری رضی احمد، جوائنٹ سیکریٹری اسد لغاری سمیت ایک سئو سے زائد محنت کشوں کو نوکریوں سے برطرف کردیا گیا۔ اس موقع پر مزدور رہنمائوں عمران علی، وسیم اختر و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ فیکٹری 22 سال سے قائم ہے جس میں ملازمین روز اول سے انتہائی ذمہ دارانہ طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ لیکن انتظامیہ ملازمین کو لیبر لا کے تحت کوئی سہولت دینے کو تیار نہیں۔