میرٹھ: 67 کشمیری طلبہ تعلیم جاری رکھ سکیں گے لیکن تادیبی کارروائی ہوگی: وائس چانسلر یونیورسٹی
میرٹھ (بی بی سی اردو ڈاٹ کام) شمالی بھارت میں میرٹھ کی جس یونیورسٹی سے 67 کشمیری طلبہ کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت کرنے پر معطل کیا گیا تھا، وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے لیکن قصوروار طلبہ کہ خلاف ’تادیبی‘ کارروائی کی جائیگی۔ بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر منظور احمد نے بی بی سی کو بتایا طلبہ کے خلاف الزامات کی انکوائری جاری ہے جس کی رپورٹ جلدی آجائیگی لیکن کسی بھی طالب علم کی پڑھائی کا نقصان نہیں ہوگا اور یونیورسٹی ان کیلئے ایکسٹرا کلاسز کا بھی انتظام کریگی۔ انہوں نے کہا سزا جرمانے کی شکل میں بھی ہوسکتی ہے لیکن کسی بھی طالب علم کو یونیورسٹی سے نکالا نہیں جائیگا۔ اس سے پہلے اطلاعات تھیں یونیورسٹی نے سبھی طلبہ کی معطلی منسوخ کر دی ہے لیکن مسٹر احمد نے کہا حمتی فیصلہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد ہی کیا جائیگا لیکن انہوں نے اس بات کی تصدیق کی قصوروار طلبہ اور انکے والدین کو ایک حلف نامہ داخل کرنا ہوگا کہ وہ ایسی حرکت دوبارہ نہیں کریں گے۔ لیکن یہ طلبہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔