ماہی پروری: پنجاب کی ریسرچ میں نئی تاریخ
مچھلی ہمیشہ سے انسان کی ایک محبوب غذا رہی ہے دسترخوان پر اگر تمام ڈشز کے ساتھ مچھلی بھی موجود ہو تو ہر نظر مچھلی پر ہی ہوتی ہے کیوں کہ اس کا ذائقہ اور طبی افادیت سب سے جدا اور بڑھ کر ہے پاکستان کے مختلف علاقوں میں مچھلی کی بے پناہ اقسام پائی جاتی ہیں مچھلی کا استعمال تقریبا سارا سال ہی جاری رہتا ہے لیکن بالخصوص موسم سرما میں مچھلی خاص رغبت کے ساتھ بطور غذا استعمال ہوتی ہے اور اس کے مانگ میں بھی بے انتہا اضافہ ہو جاتا ہے محکمہ ماہی پروری پنجاب صوبے میں مچھلی افزائش کے فروغ کے لیے کوشاں ہے وزیر اعلی سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر مچھلی کی پیداوار میں اضافے کے لیے متعدد پروگرام کامیابی سے جاری ہیں اور وزیر اعلی پنجاب کی یہ خواہش ہے کہ ماہی پروری کو صوبے کے تمام شہری اور دیہی علاقوں میں فروغ دیا جائے تاکہ نوجوان فش فارم قائم کرکے مچھلی کی پیداوار میں اضافے کا باعث بنیں اور اس شعبے میں اپنے روزگار قائم کر سکیں۔فشریز ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ مناواں لاہور کے زیر اہتمام فشریز کی تربیت کے کورسز نہ صرف لاہور بلکہ مختلف دیگر مقامات پر بھی کامیابی کے ساتھ جاری و ساری ہیں سیکرٹری جنگلات جنگلی حیات و ماہی پروری سید جاوید اقبال بخاری کی سربراہی میں صوبے میں ماہی پروری کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے جاری پروگراموں پر کامیابی کے ساتھ عمل درآمد ہو رہا ہے اور ڈائریکٹر جنرل فشریز پنجاب ڈاکٹر سکندر حیات ہدایات کے مطابق صوبے میں ماہی پروری افسران اپنے متعلقہ شعبوں میں شاندار خدمات سرانجام دے رہے ہیں ماہی پروری میں دلچسپی رکھنے والے فارمز کے لئے اردو اور انگریزی زبان میں مچھلی نامہ کے نام سے میگزین بھی شائع کیے جاتے ہیں اور دیگر مطبوعات کے ذریعے بھی فارمرز کی بھرپور رہنمائی کی جاتی ہے فش فارمنگ کے لیے فشریز انفارمیشن اینڈ سروسز سنٹر مریدکے ضلع شیخوپورہ میں بھی خصوصی سہولیات فراہم کی گئی ہیں مچھلی کے ذریعے ڈینگی کے تدارک کے لیے بھی کی پروگرام جاری ہیں یہ
مچھلی لاروا کو غذا کے طور پر استعمال کر کے مچھروں کی افزائش کو روکنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے محکمہ ماہی پروری کے ادارے فش بلڈنگ ٹیکنیکس فرش ڈیزائن فش مارکیٹنگ کے حوالے سے بھی مکمل رہنمائی فراہم کرتے ہیں راول ٹاؤن فیکٹری اسلام آباد میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز ثناعروج فارمرز کی تربیت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور کرونا وبا کے دوران بھی انہوں نے آن لائن فش فارمنگ کورسز کامیابی سے منعقد کرکے بہت بڑی تعداد میں فارمرز کو فش فارمنگ کی جدید تربیت سے روشناس کرایا ہے اسی طرح پنجاب بھر میں ہزاروں کی تعداد میں فارمرز اپنے فارم قائم کر کے ماہی پروری کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں محکمہ ماہی پروری پنجاب نے پاکستان میں فش فارمنگ کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے پینگیسز مچھلی کی مصنوعی بریڈنگ کا عمل کامیابی سے مکمل جو نئی تاریخ رقم کی ہے اس پر محکمے کے افسران ٹیم کے اراکین مبارکباد کے مستحق ہیں ہے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز مس ثنا عروج نے بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز چوہدری محمد اشرف نے فش ہیچری بلوکی ضلع قصور کی فش ہیچری میں اپنی ٹیم کے ہمراہ تین سال کی مسلسل ریسرچ کے بعد پینگسیسز مچھلی کی افزائش کے تجربات کامیابی سے مکمل کئے انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل فشریز پنجاب ڈاکٹر سکندر حیات نے اس کامیابی کو فش فارمنگ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے اور کامیاب تجربات کے بعد اب اس مچھلی کی بچہ مچھلی یعنی سیڈ بھی آسانی سے پاکستان میں ہی دستیاب ہوں گے ڈاکٹر سکندر حیات نے بتایا کہ یہ مچھلی ویتنام میں پائی جاتی ہے لیکن اس کے سیڈ کی درآمد پر بھاری اخراجات آتے ہیں اس لئے پاکستان میں اس کی افزائش کے کامیاب تجربات کے بعد مقامی سطح پر فش فارمنگ کے لیے یہ مچھلی انتہائی مفید ہے جس میں کانٹا نہ ہونے اور اپنے مخصوص ذائقے کی وجہ سے اور کم آکسیجن کے باوجود زندہ رہنے کی صلاحیت ہونے کی وجہ سے مقبول عام ہے انہوں نے کہا کہ یہ مچھلی صاف پانی میں افزائش پاتی ہے اور دوسری مچھلیوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ پیدا وار دینے کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے انہوں نے کہا کہ اس مچھلی فارمنگ سے فارمرز کو خاطر خواہ معلومات فائدہ حاصل ہو گا اور ملک میں پروٹین کی فراہمی میں بھی مدد ملے گی