علماء افغان متحارب گروپوں کو امن کی تلقین کریں‘ مکہ مکرمہ کانفرنس کا اعلامیہ
جدہ/ مکہ مکرمہ (امیر محمد خان+ ممتاز بڈانی) افغان امن کانفرنس کے سلسلہ میں مکہ المکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام ہونے والے افغانستان امن ڈکلریشن کے متعلق اجتماع میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد عبداککریم العسی، نورالحق قادری، قبلہ ایاز، سفیر جنرل (ر) بلال اکبرافغان کے وزیر مذہبی امور محمد قاسم حلیمی، جاوید مجددی، رضوان سعید شیخ نے شرکت کی۔ افغان وزیر نے کہا کہ افغان امن کوششیں رائیگاں نہیں جائے گی۔ سعودی عرب اور پاکستان کے بے حد مشکور ہیں اور انکے تعاون سے بہت جلد امن قائم ہوگا۔ نور الحق قادری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد محمد بن سلمان، مسلم امہ میں امن کے خواہشمند ہیں۔ بلال اکبر نے کہا لاکھوں افغان بھائیوں اور انکے اہل خانہ کی مہمان نوازی کی ہے۔ ڈاکٹر محمد عبداللکریم نے توقع ظاہر کی افغانستان میں امن ہو گا، پاکستان، افغان حکومتوں اور رابطہ عالم اسلام، چھ گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس کے آخر میں رابطہ عالم اسلامی، پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا جس پر تینوں فریقوں نے خانہ کعبہ کے سائبان تلے دستخط کئے۔ اعلامیہ میں مسلم علماء سے اپیل کی ہے کہ وہ افغان میں متحارب گروہوں کو تلقین کریں کہ وہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں امن و سلامتی کا درس دیں۔ سعودی سرپرستی میں پاکستانی اور افغان علماء کی مسلم ورڈ لیگ امن ورچوئل کانفرنس میں علامہ ساجد میر علامہ راغب نعیمی، مفتی تقی عثمانی سمیت افغانستان کے اعلیٰ علماء اور اعلیٰ عہدیدار بھی شریک ہوئے۔ سفیر بلال اکبر نے قیام امن کی راہ ہموار کرنے کیلئے اس کانفرنس کے انعقاد پر سعودی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا شیخ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس نے " افغانستان میں اعلان امن " کانفرنس کے اختتامی بیان کے تجاویز کی تعریف کی۔ پاک افغان علما کانفرنس کے اعلامیہ میں مشترکہ علما کونسل کے قیام کی سفارش کی گئی،افغان بحران کا جامع اور حتمی حل نکالنے پر اتفاق کیا گیا،مصالحتی عمل کی سر پرستی کی جائیگی۔