جوڈیشل ممبروں کی تعیناتی سے زیر التواکیسز نمٹانے میں مددملے گی :شاہد مسعود منظر
لاہور( کامرس رپورٹر)جوڈیشل ممبران کی تعیناتی سے سالوں سے زیر التواکیسز نمٹانے میں مددملے گی ،اکائونٹنٹ ممبران پورے ہوں گے تو عدالتیں پوری استعداد سے کام شروع کر دیں گے جس سے 50ہزار سے زائد زیر التواء کیسز ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے ، ٹربیونل کی بہتری اور اصلاحات کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ،بار اور بنچ مل کر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار چیئرمین اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو شاہد مسعود منظرنے پاکستان ٹیکس بار صدر آفتاب حسین ناگرہ کی قیادت میں سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمن زبیری ،ارشد نواز نان،نعیم شاہ،رانا منیر حسین،زاہد عتیق چودھری،جمیل اختر بیگ،خرم شہباز بٹ اور دیگر پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے جوڈیشل ممبران محمد وسیم چودھری اورتوقیر اسلم بھی موجود تھے۔پاکستان ٹیکس بار کے عہدیداروں نے دیرینہ مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ بہتری لانے کے لیے ملک بھر کی 36ٹیکس بار ٹربیونل کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ٹیکس دہندگان کے اعتماد کو بحال کرنے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ملکی معیشت اور ترقی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔