جاپان کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس ٹیسٹ نیگٹو آنے کے بعد ہسپتالوں سے رخصت ہونے والے مریضوں پر وائرس کے طویل مدتی اثرات کا جائزہ لینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔جاپانی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان میں اور ملک سے باہر کووڈ 19 کے کئی مریض ہسپتالوں سے رخصت ہونے کے بعد بھی بخار، تھکاوٹ اور سانس لینے میں دشواری محسوس کرتے ہیں۔ سانس لینے اور نقل و حرکت میں دشواری کے باعث ایسے افراد کو معمول کی زندگی گزارنے میں مشکل پیش آتی ہے۔جاپان کے وزیر صحت کاتو کاتسونوبو نے اعلان کیا ہے کہ وزارت آئندہ ماہ سے وائرس کے ایسے مریضوں پر طویل مدتی اثرات کا جائزہ لینا شروع کرے گی۔اس جائزے میں وائرس سے متاثر ہونے اور علاج کے بعد ٹیسٹ میں نیگٹو ثابت ہونے والے تقریباً 2 ہزار افراد کا احاطہ کیا جائے گا۔اس جائزے میں سنگین علامات کے باعث آکسیجن تھراپی سے گزرنے والے 20 سال یا زائد العمر افراد کے نظام تنفس پر وائرس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔حکام معمولی علامات کے حامل افراد سے بھی وائرس کے باقی رہنے والے اثرات کے بارے میں معلوم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔وزارت کو امید ہے کہ اس جائزے سے طویل مدتی اثرات کے امکانات میں اضافے کا باعث بننے والی پیشگی بیماری یا عمر جیسی مشترکہ علامات کی تشخیص کی جا سکے گی۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ معلومات صحتیاب ہونے والے مریضوں کے بہتر علاج اور روک تھام میں استعمال کی جائیں گی۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024