ایٹمی جنگ۔۔ ۔ اور ایک اہم خط
سوویت سربراہ نے سمانتھا کے نام اپنے خط میں لکھا کہ ’’سوویت عوام امن سے جینے کے خواہشمند ہیں ہاں !سمانتھا میں میری حکومت اور سوویت یونین کا ہر شہری امن چاہتا ہے ہم ایٹمی ہتھیاروں کا کبھی استعمال نہیں کرنا چاہتے ہم دنیا بھر کے دیگر سمیت عظیم ریاست ہائے متحدہ امریکا کے ساتھ پر امن تجارتی تعلقات کے خواہشمند ہیں میں یہ چاہتا ہوں کہ اگر تمہارے والدین تمہیں اجازت دیں تو تم سوویت یونین کا دورہ کرو اور خود اپنی آنکھوں سے دیکھو کہ سوویت یونین کے شہری کس قدر امن پسند ہیں ۔ ‘‘ سما نتھا اسمتھ نے جس کی پیدائش 1972 ء میں ہوئی تھی یہ دعوت قبول کی اور اپنے والدین کے ہمراہ سوویت یونین کا سفر کیا اس دورے کو دنیا بھر خاص توجہ حاصل ہوئی سمانتھا کو با لعموم پوری دنیا اور بالخصوص سوویت یونین اور امریکا میں امن کے سفیر کے نام سے یاد کیا جانے لگا سمانتھا نے اپنے اس دورے کا احوال ایک کتاب کی صورت میں لکھا جس کا عنوان 'Journey to the Soviet Union' تھا پھر اس نے ایک امریکی ٹی وی سیریل میں بھی کام کیا فروری 1984 ء میں سوویت سربراہ پوری یوری آندرو پوف گردوں کی بیماری کے سبب وفات پا گئے اور تقریباًڈیڑھ سال بعد یعنی 25
اگست 1985 ء کو سمانتھا اسمتھ اپنے والد کے ہمراہ ایک چھوٹے طیارے میں سفر کر رہی تھیں کے لینڈنگ کے وقت وہ طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا اور اس میں موجود تمام مسافر ہلاک ہوگئے سوویت یونین کی ایجنسی کے جی بی کو خدشہ تھا کہ امریکی انٹیلیجنس ادارے سی آئے اے نے اس جہاز کو مار گرایا سی آئی اے 1983 ء میں ایک امریکی نیوز چینل کی صحافی جیسیکا سوئچ کو پروگرام فرنٹ لائن چلانے پر مبینہ کار حادثے میں ہلاک کرڈالا تھا ۔ ہر حال سمانتھا اسمتھ کی آخری رسومات کے دوران امریکا میں موجود سوویت سفیر نے صدر گوربا چوف کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں گوربا چوف نے لکھا تھا کہ سوویت یونین کا ہر وہ شہری جو سمانتھا اسمتھ کو جانتا تھا وہ اس امریکی لڑکی کو ساری زندگی یاد رکھے کا جس نے امریکا اور سوویت یونین دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی اور امن کا خواب دیکھا تھا اس موقع پر امریکی صدر رونالڈ ریگن نے بھی پیغام بھیجا جس میں انہوں نے لکھا سمانتھا ! شاید تمہیں یہ جان کر خوشی ہو کہ نا صرف امریکی بلکہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگ تمہارے لئے غمزدہ ہیں وہ تمہیں تمہاری مسکراہٹ تمہارے تصوران اور تمہاری پر امن روح کو ہمیشہ یاد رکھیں گے سمانتھا کی وفات پر سوویت حکومت نے ایک یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا اور یالٹا کے سمندر میں ایک کشتی کو سمانتھا اسمتھ کے نام سے تعمیر کیا گیا سمانتھا نے دنیا میں قیام امن کے لئے ایک چھوٹی سی کوشش کی جسے پوری دنیا میں سراہا گیا جس کا مطلب یہ ہوا کہ امن اور محبت کی جانب اٹھنے والا قدم بظاہر جتنا بھی چھوٹا معلوم ہوتا ہو مگر وہ کبھی بھی چھوٹا نہیں ہوتا ۔