کویڈ 19 افراد باہم معذوری کی مشکلات
فروری اور مارچ کے مہینے میں پاکستان میں کویڈ 19 کے کیس آنا شروع ہو گئے مارچ کے آخر میں اور اپریل کے شروع میں لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس ساری صورتحال میں عام آدمی اور غریب طبقہ بری طرح متاثر ہوا اور ساؤتھ پنجاب بھی اس میں بری طرح متاثر ہوا ۔ میڈم زاہدہ قریشی ساؤتھ پنجاب اور پاکستان کے معذور افراد کی بڑی آواز بن کر سامنے آئیں۔ اس صورتحال میں میڈم زاہدہ قریشی نے سوسائٹی فار سپیشل پرسن کی میٹنگ بلائی اور اپنی پوری ٹیم کو متحرک کیا ۔ کویڈ 19 کی وجہ سے افراد باہم معذوری کی مشکلات پر بات کی۔ یہ میٹنگ مارچ میں بلائی گئی اور کام شروع کیا گیا۔ یہ وہ وقت تھا جب ہر طرف افراتفری میں لوگ مبتلا تھے اور پاکستان میں جو افراد باہم معذوری پر آرگنائزیشن کام کر رہی تھی وہ سب اپنے دفتر بند کر چکے تھے ایسے میں انہوںنے بڑا اقدام اٹھایا اور معذور بچیوں کو فیس ماسک بنانے کو کہا ۔اور اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ ان تمام خواتین باہم معذوری جو سلائی کا کام جانتی ہیں ان کو میٹریل مہیا کیا جائے تاکہ وہ اپنے اپنے گھروںمیں فیس ماسک تیار کر سکیں اور اس طرح وہ افراد باہم معذوری جن کے پاس سلائی مشین نہ تھیں ان کو سلائی مشین فراہم کی گئیں ۔ ایک ماہ میں ان دس خواتین باہم معذوری نے میڈم زاہدہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے 15000 ماسک تیار کئے اسی طرح ماسک تیار کرنے والی خواتین باہم معذوری کو معاوضہ بھی فراہم کیا گیا ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں کاروبار کی بندش تھی وہاں گھروں کے چولہے جلنا مشکل ہو گئے بہت سے خاندان بھوک و افلاس کا شکار ہو گئے انہیں اس صورتحال سے نکالنے کیلئے میڈم زاہدہ نے مارچ اپریل میں لوکل کمیونٹی سے رابطہ کیا 122 افراد باہم معذوری میں راشن بیگ تقسیم کئے ۔ میڈم زاہدہ نے ملتان کے معروف اور صاحب استطاعت لوگوں سے ملاقاتیں شروع کیں۔اور ان کے تعاون سے 100 افراد باہم معذوری کو راشن بیگ تقسیم کئے گئے اور بہت سے اداروں نے میڈم زاہدہ کے ساتھ مل کر اس کارخیر میں حصہ لیا اور معذور افراد میں راشن کی تقسیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ میڈم زاہدہ اس مشکل حالات میں دوسرے ڈسٹرکٹ کو بھی نہیں بھولیں اور اس کارخیر میں ان کو بھی شامل کیا۔ خود جاکر ڈی جی خان‘ لودھراں‘ لیہ‘ بہاولپور‘ خانیوال‘ ساہیوال ‘ پاکپتن‘ مظفر گڑھ‘ جھنگ اور ملتان کے دیہی علاقوں میں راشن کی تقسیم کا سلسلہ جاری رکھا اسی اثناء میں صدر پاکستان کی بیگم خاتون اول ثمینہ علوی کی ٹیم نے سوسائٹی فار سپیشل پرسن کی صدر محترمہ زاہدہ حمید قریشی سے رابطہ کیا اور کویڈ19 کی صورتحال کا جائزہ لیا اور میڈم زاہدہ کو افراد باہم معذوری پر کام کرنے اور کویڈ 19 کی وجہ سے افراد باہم معذوری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے پر داد دی۔ میڈم ثمینہ علوی نے میڈم زاہدہ قریشی کے ساتھ مل کر 100 افراد باہم معذوری خواتین میں راشن بیگ تقسیم کئے میڈم زاہدہ حمید کی کوششوں اور کاوشوں کی وجہ سے سوسائٹی فار سپیشل پرسن مارچ سے لیکر جولائی کے شروع تک 1200 افراد باہم معذوری کو راشن بیگ اور حفاظتی کیٹس فراہم کر چکے ہیں یہ میڈم کی دن رات محنت‘ لگن اور کاوشوں کے سبب ہی ممکن ہو پایا ہے۔ اللہ تعالیٰ میڈم زاہدہ کو حوصلہ اور ہمت عطا کرے اور ان کی طرح ہر آدمی یہ سوچ لیکر آگے بڑھے
کہ اپنے لئے تو جیتے ہیں سبھی اس جہاں میں
ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا