مکرمی : وفاقی دارالحکومت آجکل کچی آبادیوں کی آماجگاہ بنتا جا رہا ہے ۔ ایسا لگ رہا ہے کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں سب ادارے اپنی من مانی کر رہے ہیں خاص طور پہ سی ڈی اے کے بعض اہلکار کو ان کچی آبادیوں میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔یہ آبادیاں جو ایک ایک کمرے پہ مشتمل مکانات کی شکل میں لوگوں نے عارضی طور پہ بنائی تھیں اب انکی تعمیر دو اور سہ منزلہ تک جا پہنچی ہے ۔سیکٹروں کے درمیان خالی جگہ گرین سیلیٹ سب پر مسلسل تعمیرات ہو رہی ہیں۔ G/7.2-3میں دس سے پندرہ کچی آبادیوں میں جرائم کے اڈوں اور پراپرٹی کے کاروبار میں ملوث عناصر کی موجودگی کی بازگشت ہے جبکہ اس کی روک تھام پر سی ڈی اے کا مامور کئی اہلکار اور افسر جیبیں گرم کر رہا ہے۔ دوسری طرف میئر اور چیئرمین کی رسہ کشی دارالحکومت کا حُسن گھٹا رہی ہے اسلام آباد کے مکین اہلِ اقتدار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان آبادیوں کو ہٹایا جائے اور ان کے مافیاز کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے فیصلہ کیا جائے۔( صوفی انوار صدیق نقشندی اسلام آباد )
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024