ایم ایم اے الیکشن میں موثر قوت بن کر ابھرے گی
راولپنڈی (رپورٹ: سلطان سکندر/تصویر: ایم جاوید) متحدہ مجلس عمل کے این اے 62سے امیدوار طارق منیر بٹ ، پی پی 16سے امیدوار محمد حنیف چوہدری اور پی پی 18سے امیدوار ڈاکٹر ضیاء الرحمٰن نے کہا ہے کہ ایم ایم اے 25 جولائی کے انتخابات میں مرکز اور صوبوں میں موثر قوت بن کرابھرے گی۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ہماری حکومتیں بنیں گی۔ پنجاب میں ایم ایم اے کے بغیر کوئی حکومت بن سکے گی نہ چل سکے گی۔ ایم ایم اے اپنے انتخابی منشور پر کار بند رہ کر آئین میں موجود تمام اسلامی دفعات کا مکمل تحفظ، بااختیار مقننہ، آزاد عدلیہ، کرپشن کے خاتمے اور اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم کیلئے آئینی اصلاحات کرے گی۔ اتفاق رائے سے نئے ڈیموں کی تعمیر، بجلی کے موثر نظام توانائی کے متبادل ذرائع پر عملدرآمد اور بھارتی آبی جارحیت کا موثر تدارک کرے گی۔ وہ منگل کو یہاں ایوان وقت میں اظہار خیال کررہے تھے۔ طارق منیر بٹ نے کہا کہ کالاباغ اور دوسرے ڈیمز بنائے جائیں کیونکہ ایک طرف ملکی سطح پر پانی کا بحران ہے وہاں راولپنڈی شہر میں پینے کے صاف پانی کا قحط ہے۔ تربیلہ، منگلا کے علاوہ خانپور اور راول ڈیمز میں پانی کی سطح بہت کم ہوچکی ہے۔ شہر میں ٹیوب ویل خشک ہوگئے ہیں اور تعمیر و ترقی کے بلند و بانگ دعوے کرنے والوں نے دس سالہ اقتدار میں شہریوں کو پانی کی بوند بوند کا محتاج بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کامیابی کے بعد میٹروبس کو لیاقت باغ سے شہر کے وسط فوارہ چوک (میلاد چوک) تک لے جاکر تاجروں، صارفین اور ملحقہ گنجان آبادیوں کے لئے سفری سہولتیں فراہم کریں گے۔ محمد حنیف چوہدری نے کہا کہ شہر میں سردیوں میں گیس اور گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی شدید قلت سال بھر شہریوں کو پریشان رکھتی ہے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کا برا حال ہے۔ مفت ادویہ کی فراہمی کے دعوؤں کے باوجود مریضوں کو ادویہ خریدنے کی پرچی تھمادی جاتی ہے۔ گائنی وارڈ میں ایک بیڈ پر دو مریضہ اور بعض اوقات مریض کو مردہ کے ساتھ بیڈ پر لٹا دیا جاتا ہے۔ ایم ایم اے شہریوں کو ان کی بنیادی بالخصوص علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے موثر اقدامات کرے گی۔ ٹی ایم اے دوسرے امیدواروں کے ساتھ ہم غریب امیدواروں کے قانونی بینر بھی اتار کر لے جاتی ہے۔ ڈاکٹر ضیاء الرحمٰن نے کہا کہ بروقت منصفانہ انتخابات کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ چیف جسٹس ، الیکشن کمشن اور نگران حکومت ایک پیج پر نہیں ہیں۔ انتخابات کے بارے میں شکوک و شبہات کا خاتمہ کیا جائے۔ ڈھوک حسو، ڈھوک منگٹال، ہزارہ کالونی میں الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد بھی ترقیاتی کام جاری رہے۔ پائپ لائنیں بچھانے کے بعد گلیوں ، سڑکوں کو اکھیڑی ہوئی حالت میں چھوڑ دیا گیا جو موسم برسات میں عوام کیلئے ایک عذاب سے کم نہیں ہوگا۔ ماضی کی حکومتیں ڈیلیور نہیں کرسکتیں ، قوم باری باری کی حکمرانی مسترد کرکے ایم ایم اے کو کامیاب بنائے تاکہ اسلامی نظام کا نفاذ عمل میں لایا جاسکے۔