راہداری پورے خطے کی خوشحالی کا زینہ ثابت ہو گی : چینی سفیر
ملتان+ مظفر گڑھ (اے پی پی+ نامہ نگار) پاکستان میں چین کے سفیر سن وائی ڈانگ نے کہا کہ معاشی راہداری کا منصوبہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ اس پورے خطے کی ترقی اورخوشحالی کا زینہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ملکی سطح پر تعاون کے علاوہ مقامی حکومتوں کے لیول پر رابطے استوار کرنا بہت ضروری ہے جس سے معاشی ترقی میں مزید تیزی آئیگی۔ چینی سفیر نے کہا معاشی راہداری پر واقع ملتان انتہائی اہمیت کا حامل شہر ہے اور چین یہاں انفراسٹرکچر کو ترقی اور کاٹن اور مینگو انڈسٹری کو فروغ دینے کےلئے مختلف منصو بے شروع کریگا۔ ملتان سے تعلق رکھنے والے پانچ طلبہ و طالبات کو چین کی بہترین یونیورسٹیوں میں پوسٹ گرایجویٹ تعلیم کےلئے سکالر شپ سپانسر کئے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے کمشنر ملتان ڈویژن کیپٹن (ر) اسد اللہ خان سے انکے آفس میں ملاقات کے دوران کہی۔ چینی سفارتخانہ کے دوسرے حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں جڑے ہوئے ہیں۔ چینی زبان سکھانے کےلئے اسلام آباد، فیصل آباد اور کراچی میں کالجز قائم کئے گئے ہیں۔ اگلے مرحلے میں یہ کالجز لاہور اور ملتان میں قائم کئے جائیںگے۔ ملتان شہر کو معاشی راہداری سے منسلک کر نے کیلئے چین کے سرمایہ کار بائی پاسز اور دیگر انفرا سٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں گے۔ نوجوانوں کو مقامی انڈسٹری کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنیکل تعلیم دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ملتان کا آم پوری دنیا میں اہمیت رکھتا ہے۔ مسٹر سن وائی ڈانگ نے زور دیا کہ پاکستان اور چین کو لوکل گورنمنٹ کی سطح پر روابط بڑھانے کی ضرورت ہے جس سے معاشی ترقی میں تیزی آئیگی اور روز گار کو فروغ ملے گا۔ کمشنر ملتان ڈویژن کیپٹن (ر) اسد اللہ خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے کہا کہ پاکستانی عوام کو چین کی دوستی پر فخر ہے۔ چینی سرمایہ کار ملتان میں ہاﺅسنگ سیکٹر میں کم آمدنی والوں کیلئے ہاﺅسنگ سکیم کے منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان میں چین کے سفیر سن وائی ڈونگ نے چین اور پاکستان کے تعاون سے سنانواں میں کوئلے اور گنے کے پھوگ سے بجلی پیدا کرنے والے فاطمہ انرجی یونٹ کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر فیصل مختار، ڈی سی او مظفرگڑھ شوکت علی ، ڈی پی او ملک اویس اور کرنل ندیم بھی انکے ہمراہ تھے۔ چین نے سفیر نے انرجی یونٹ کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور جاری کا م کا جائزہ لیا، چین کے سفیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چین کے تعاون سے پاکستان میں شروع ہونیوالا یہ پہلا پراجیکٹ ہے جس سے 120میگا واٹ بجلی پیدا کی جائیگی۔ پراجیکٹ پر 27 ارب روپے لاگت آئیگی۔ منصوبہ پر حکومت پاکستان بھرپور معاونت کر رہی ہے۔ منصوبہ پر ایک سال قبل کام شروع ہو چکا ہے فروری 2016ءمیں منصوبہ مکمل ہوجائیگا۔
چینی سفیر