مکرمی! وطن عزیز کو لوڈشیڈنگ بجلی پانی کے عذاب غلامی سمیت بہت سے بحرانوں کا سامنا ہے۔ ان بحرانوں کا آسان حل اس طرح ممکن ہو سکتا ہے کہ اگر ہم انسان خدا کی بے زبان مخلوق پر رحم کرنا شروع کر دیں۔ (1) گدھا گاڑی والوں سے پھل سبزی خریدنا بند کر دیں (2) باربرداری کے جانوروں سے عمارتی تعمیراتی کام لینا بند کر دیں۔ (3) منڈی سے سامان پھل سبزی لانے کے بعد باربرداری کے جانوروں کی تھکاوٹ دور کرنے بھوک پیاس کی اذیت دور کرنے چارہ پانی کی فراہمی اور آرام کیلئے سایہ دار جگہوں پر کھڑے کرنے کیلئے ٹھنڈی جگہ کا انتخاب کریں اور زخموں پر مرہم دوا لگانی چاہئے مگر یہاں کے کوچوان اور گاڑی بان گدھے گھوڑوں کو سارا دن تپتی دھوپ میں کھڑا رکھتے ہیں اور کام لینے کیلئے بھاری وزنی ڈنڈوں کا استعمال کرتے دیکھے جا سکتے ہیں گدھا گاڑی والوں سے پھل سبزی خریدنے والوں کیلئے سزا کا قانون پاس کرنا چاہئے اور پھل سبزی خریدنے سے قبل جانور گدھے کو گاڑی سے علیحدہ کروایا کریں ورنہ گدھا گاڑی سے پھل سبزی وغیرہ خریدنا ہمیشگی ترک کر دیں تو ہمارے وطن عزیز کو ہر قسم کے بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے۔ جانوروں کی بددعاوں سے ٹریفک حادثہ بھی ہو جاتا ہے۔
(حکیم پیر شاہ ولی اللہ -13 فین روڈ لاہور)
مخیر حضرات سے مالی امداد کی اپیل
مکرمی ! میں ایک غریب عورت ہوں محنت مشقت کر کے اس کمر توڑ مہنگائی میں ملنے والی اجرت سے بڑی مشکل سے گزر اوقات ہوتی ہے۔ کرایہ کا مکان ہے۔ بڑے بیٹے کو قرض اٹھا کر کاروبار کرایا گیا لیکن کاروباری خسارہ نے کمر توڑ کر رکھ دی۔ چنانچہ بحالات مجبوری میری پاکستان کے صاحب ثروت اور رحم دل مخیر حضرات سے اخبار کی وساطت سے پرزور اپیل ہے کہ مجھ مجبور عورت کی اخلاقی طور پر مالی امداد فرمائیں۔
(شمیم اختر زوجہ ظفر اقبال جٹ، مکان نمبر 27، سٹریٹ نمبر 2 محلہ شاہ دین پارک، داروغہ والا، لاہور کینٹ ضلع لاہور۔ رابطہ نمبر فون (0321-453235
تیری رسوائیوں کے ڈر سے ہم خاموش ہیں!
مکرمی! اگر یہ کہا جائے کہ نئی صدی میں داخل ہونے سے لے کر آج تک اہل پاکستان نے خوشی کا ایک دن بھی نہیں دیکھا تو اس میں کوئی مبالغہ نہ ہو گا۔ وطن عزیز میں کرپشن کے افسانوں سے لے کر ظلم کے داستانوں تک ایک ایک واقعہ میں رونگھٹے کھڑے کر دینے کو کافی ہے۔ کیا سیاستدان، کیا ضمیر فروش کالم نگار، کیا ذخیرہ اندوز تاجر اور کیا ہی بات ہے جمہوریت کے دعویداروں کی جو قوم کا وقار خاک میں ملا رہے ہیں۔
قوم خود غفلت کی نیند سو رہی ہے اتنے کشیدہ حالات کے باوجود بھی ہمیں ہوش نہیں آ رہا ہے۔ہم صرف اس بات پر مطمئن ہیں کہ ہم ابھی تک محفوظ ہیں۔ عوامی عوام فوج، مساجد و مدارس، بازاروں میں قتل عام کیا گیا۔ ہمارے حکمرانوں کو علم ہونے کے باوجود کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے ہیں۔ کہاں تک سناوں کہاں تک سنو گے کے مصداق آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے ہمیں جاگنا ہو گا وگرنہ نہ ہم نہ دنیا کے رہیں گے نہ دین کے۔
تیری رسوائیوں کے ڈر سے ہم خاموش ہیں ورنہ
لکھنے پہ آ جائیں تو قلم سے سر قلم کر دیا
(محمد بلال خانظ لاہور چھا¶نی (03004580-375
(حکیم پیر شاہ ولی اللہ -13 فین روڈ لاہور)
مخیر حضرات سے مالی امداد کی اپیل
مکرمی ! میں ایک غریب عورت ہوں محنت مشقت کر کے اس کمر توڑ مہنگائی میں ملنے والی اجرت سے بڑی مشکل سے گزر اوقات ہوتی ہے۔ کرایہ کا مکان ہے۔ بڑے بیٹے کو قرض اٹھا کر کاروبار کرایا گیا لیکن کاروباری خسارہ نے کمر توڑ کر رکھ دی۔ چنانچہ بحالات مجبوری میری پاکستان کے صاحب ثروت اور رحم دل مخیر حضرات سے اخبار کی وساطت سے پرزور اپیل ہے کہ مجھ مجبور عورت کی اخلاقی طور پر مالی امداد فرمائیں۔
(شمیم اختر زوجہ ظفر اقبال جٹ، مکان نمبر 27، سٹریٹ نمبر 2 محلہ شاہ دین پارک، داروغہ والا، لاہور کینٹ ضلع لاہور۔ رابطہ نمبر فون (0321-453235
تیری رسوائیوں کے ڈر سے ہم خاموش ہیں!
مکرمی! اگر یہ کہا جائے کہ نئی صدی میں داخل ہونے سے لے کر آج تک اہل پاکستان نے خوشی کا ایک دن بھی نہیں دیکھا تو اس میں کوئی مبالغہ نہ ہو گا۔ وطن عزیز میں کرپشن کے افسانوں سے لے کر ظلم کے داستانوں تک ایک ایک واقعہ میں رونگھٹے کھڑے کر دینے کو کافی ہے۔ کیا سیاستدان، کیا ضمیر فروش کالم نگار، کیا ذخیرہ اندوز تاجر اور کیا ہی بات ہے جمہوریت کے دعویداروں کی جو قوم کا وقار خاک میں ملا رہے ہیں۔
قوم خود غفلت کی نیند سو رہی ہے اتنے کشیدہ حالات کے باوجود بھی ہمیں ہوش نہیں آ رہا ہے۔ہم صرف اس بات پر مطمئن ہیں کہ ہم ابھی تک محفوظ ہیں۔ عوامی عوام فوج، مساجد و مدارس، بازاروں میں قتل عام کیا گیا۔ ہمارے حکمرانوں کو علم ہونے کے باوجود کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے ہیں۔ کہاں تک سناوں کہاں تک سنو گے کے مصداق آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے ہمیں جاگنا ہو گا وگرنہ نہ ہم نہ دنیا کے رہیں گے نہ دین کے۔
تیری رسوائیوں کے ڈر سے ہم خاموش ہیں ورنہ
لکھنے پہ آ جائیں تو قلم سے سر قلم کر دیا
(محمد بلال خانظ لاہور چھا¶نی (03004580-375