وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہے لیکن پاکستان اب بھی خطے کا سب سے سستا ملک ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے 14ویں انٹرنیشنل چیمبرز کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں کے ساتھ ہر ہفتے میٹنگ کی تجویز آئی ہے، یہ تجویز اچھی ہے، میں نے خود اسپیشل اکنامک زونز کی کئی میٹنگز میں شرکت کی ہے، وہاں تاجروں کے مسائل سنے اور صنعیتں لگانے کےلیے زمینیں لیز پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کی مافیاز بیٹھی ہیں، بنانا ریپلک اسی ملک کو کہتے ہیں جہاں طاقت ور کے لیے ایک قانون اور کمزور کے لیےدوسرا قانون ہو یہاں مافیا بنے ہوئے ہیں جو قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی قائم کرنے میں وقت لگتا ہے، مدینے کی ریاست دنیا کی تاریخ کا سب سے بہترین ماڈل تھا، ہم نے ملک میں قانون کی بالادستی قائم کرنی ہے، یہ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے اور یہ جنگ ہم سب کو لڑنی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں ملک میں نظام بدلنے کے لیے کوشش کر رہا ہوں، کرپشن کے خلاف کوشش کو جہاد سمجھتا ہوں، میرا مقصد صرف وزیراعظم بننا نہیں تھا بلکہ میرا مشن ملک کو آگے لے کر جانا ہے، میں ملک میں قانون کی بالادستی چاہتا ہوں اور ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو جس طرح کے مسائل کا سامنا رہا ہےماضی میں ایسے مسائل کا سامنا کسی حکومت کو نہیں رہا، جب حکومت سنبھالی تو اس وقت ہمارے پاس پسہ نہیں تھا، ملک دیوالیہ ہونے والا تھا، اگر ہمارے دوست ممالک مشکل وقت میں ہماری مدد نہ کرتے تو ہم دیوالیہ کرجاتے لیکن مشکل وقت میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے ہماری مدد کی۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا جیسی وبا صدیوں میں ایک بار آتی ہے، وہ بحران ہماری حکومت کے دوران آیا لیکن اچھی حکمت عملی سے ہم نے کورونا کا مقابلہ کیا جو فیصلے ہم نے کیے آج انگلینڈ میں بورس جانسن وہی فیصلے کررہا ہے، اگر لاک ڈاون لگا دیتا تو ملک کے حالات اور خراب ہو جاتے، اس کے لیے مجھ پر بہت تنقید کی گئی کہ لاک ڈاون کیوں نہیں لگایا جارہا مگر میں نے غریب لوگوں کے بارے میں سوچا اور بہتر حکمت عملی سے مشکل حالات کا مقابلہ کیا۔