Waqt News
Thursday | January 28, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • اردن کی افواج کیساتھ دفاعی، سیکیورٹی تعاون کے فروغ کیلیے تیار ہیں. آرمی چیف
  • ملک بھر میں یکم فروری سے تمام تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم کا ارکان پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا اعلان
  • کراچی : مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 200روپے کی کمی
  • کراچی : اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل تیسرے روز بھی کاروبار حصص میں تیزی کا رجحان برقرار

بجلی کا بحران ذمہ دار ماضی کے حکمران!!!!

Jan 11, 2021 3:44 AM, January 11, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
بجلی کا بحران ذمہ دار ماضی کے حکمران!!!!

پاکستان میں بلیک آؤٹ ہوا ہے۔ دنیا میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں اکثر اوقات ایسے واقعات کسی فنی خرابے یا حادثے کے باعث ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں ہونے والا بلیک آؤٹ ٹرانسمشن لائن کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ حکومت اس معاملے میں حقائق عوام کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہی ہے یوں ہر طرف سے انہیں برا بھلا کہا جا رہا ہے اور اس بلیک آؤٹ کا ذمہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔ رات گیارہ بج کر اکتالیس منٹ پر گدو میں پیدا ہونیوالی خرابی کی وجہ سے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ ہوئی اور ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکونسی پچاس سے صفر پر آنے کی وجہ سے بریک ڈاؤن ہو گیا۔ بریک ڈاؤن کے بعد منگلا، تربیلا اور جہلم پاور پلانٹس بند ہونے کی وجہ سے آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ حکومت اس حوالے سے ماضی کی حکومتوں کی ناکامیوں کا بوجھ بھی اٹھائے پھر رہی ہے حالانکہ اس ناکامی سے موجودہ حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے یہ کیا دھرا ماضی کی حکومتوں کا ہے لیکن یوں محسوس ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی بھی یہ تسلیم کر چکی ہے کہ اس نے اپنی ناکامیوں کے ساتھ ساتھ دوسروں کی ناکامیوں کا بوجھ بھی اٹھانا ہے تو اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ بہتر ہوتا کہ حکومت واپڈا کے موجودہ چیئرمین اور سابق سربراہوں کو وفاقی وزیر کے ساتھ بٹھاتی،  بجلی کی پیداوار اور ٹرانسمشن کے نظام کی استعداد اور خرابیاں عوام کے سامنے رکھتی لیکن ایسا کرنے کے بجائے حکومت نے صرف یہ کہنے پر ہی اکتفا کیا کہ ماضی میں حکومتوں نے اس شعبے پر کام نہیں کیا۔ 

سندھ : 14 کورونا ویکسینیشن سینٹرز قائم، تربیت یافتہ عملہ اور سامان پہنچا دیا گیا

ٹرانسمشن کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے میاں نواز شریف کو چین نے ٹرانسمشن لائن کے حوالے سے حکومت سے کہا تھا کہ اگر یہی ٹرانسمشن لائن رہیں تو یہ بیس بائیس ہزار سے زائد میگا واٹ کا بوجھ نہیں اٹھا سکیں گی۔ چین نے اس وقت پاکستان کی ٹرانسمشن لائن کو تبدیل کرنے کے لیے سو بلین ڈالرز کا تخمینہ لگایا تھا لیکن حکومت نے اسے نظر انداز کر کے صرف پروڈکشن بڑھانے کی طرف توجہ دی اور ٹرانسمشن کے نظام کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔ صرف پروڈکشن بڑھاتے رہنے سے قوم کو کیا فائدہ ہے جب بجلی ان تک پہنچ ہی نہ سکے، جب ٹرانسمشن لائنز بیس بائیس ہزار سے زائد میگا واٹ برداشت ہی نہیں کر سکتیں تو اس سے زائد بجلی سسٹم میں موجود بھی ہو تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ سوال تو میاں نواز شریف اور ان کی جماعت سے یہ پوچھا جانا چاہیے کہ انہوں نے اس ملک کے ساتھ کیا ظلم کیا ہے۔ میاں نواز شریف کی حکومت نے کئی ایسے معاہدے بھی کیے ہیں جن کی وجہ سے آج بجلی مہنگی ہو رہی ہے، نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں کئی ایسے معاہدے کئے ہیں کہ اگر اگر بجلی پیدا ہو رہی ہے یا بجلی پیدا نہیں ہو رہی، پاور پلانٹس چل رہے ہیں یا نہیں چل رہے ہیں دونوں صورتوں میں حکومت ادائیگیوں کی پابند ہے۔ اس صورتحال میں یہ کریڈٹ لینے کی کوشش کرنا کہ ہم نے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے یہ کس حد تک اس قوم کے ساتھ زیادتی ہے کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی راستہ  نہیں چھوڑا گیا۔ آج یہی وجہ ہے کہ کہ واپڈا اور پاکستان ریلویز کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی وقت کا تقاضا ہے۔ اگر ہم ان دونوں اداروں کے بنیادی ڈھانچوں میں تبدیلی نہیں کرتے اور  انہیں اپنی ضروریات اور جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے میں کامیاب نہیں ہوتے تو پھر ایسے بلیک آؤٹ ہوتے رہیں گے ہم لڑکھڑاتے رہیں گے اور نقصان برداشت کرتے رہیں گے۔

 عمران خان کا احتساب،کرپشن کا جھوٹا چورن ختم ہوگیا:غلام دستگیر خان 

 اس تاریخی پس منظر کو دیکھتے ہوئے بجلی کے بحران میں عمران خان کو موردِ الزام الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ ایسے مسائل حل کرنے کے لیے اضافی فنڈز کی فراہمی نہایت ضروری ہوتی ہے۔ ایسے بنیادی مسائل حل کرنے کے لیے قومیں متحد ہو کر کام کرتی ہیں۔ سیاسی قیادت ذاتی مفادات  کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کام کرتی ہے لیکن پاکستان کی سیاسی حکومتوں نے قومی مفادات کے بجائے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کو ترجیح دی ہے۔ آج حکومت کے پاس ایک راستہ یہ بھی ہے کہ وہ چودہ پندرہ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرتی رہے تو یہی ٹرانسمیشن لائنز بہترین انداز میں کام کرتی رہیں گی اور کوئی دشواری بھی پیش نہیں آئے گی لیکن پھر پھر طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صنعتوں کا پہیہ رک جائے گا، معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوں گے عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے حکومت کے خلاف مظاہرے ہونگے اور یہ لگے گا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بجلی کے بحران سے نمٹنے میں ناکام رہی  لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔ ماضی کے حکمرانوں نے بنیادی مسائل حل کرنے کے بجائے وقت گزاری کے لیے ایسے اقدامات کیے جن کی وجہ سے نا صرف ملک کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑا بلکہ قوم کو بھی اذیت سے سے گزرنا پڑا ہے۔ یقینا اس وقت ان ٹرانسمیشن لائنز کی تبدیلی پر اٹھنے والی لاگت سو بلین ڈالر سے بڑھ کر ڈیڑھ سو بلین ڈالر ہو چکی ہو گی لیکن قوم کو صرف یہی بتایا گیا ہے کہ میاں نواز شریف نے بجلی کی پیداوار کو بڑھا دیا ہے۔کوئی میاں نواز شریف سے پوچھے بڑھی ہوئی پیداوار عوام تک کیسے پہنچ سکتی ہے تو اس کا جواب نہ اس کا جواب میاں نواز شریف کے پاس ہو گا نہ ان کے معاشی جادوگروں کے پاس اس کا کوئی جواب ہو گا۔  اس سارے عمل میں نقصان عام آدمی کا ہوا ہے۔ اب یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہاں سے ان مسائل سے کیسے نمٹنا ہے سیاسی حکومت صحت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ حقائق سے سے عوام کو آگاہ کریں کریں۔ حقائق عوام کے سامنے رکھیں اور نظام میں موجود خامیوں یا نظام میں موجود خامیوں کو عوام کے سامنے رکھیں۔ ملکی معیشت کو مضبوط کیے بغیر یہ بڑے منصوبے مکمل نہیں ہو سکتے۔ ماضی کی حکومتوں نے مجرمانہ غفلت کی ہے۔ حکومت کو اب بھی یہی مشورہ ہے ہے کہ وہ قوم کو حقائق سے آگاہ کرے کہ ہم اس قابل ہی نہیں ہے کہ پینتیس چالیس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کریں اور پھر انہی ٹرانسمیشن لائنز کے ذریعے تقسیم کریں۔ یہ قومی مسئلہ ہے پی ٹی آئی کو کیا فرق پڑتا ہے انہیں تو لعن طعن کی عادت ہو چکی ہے۔ وہ اپنی مدت پوری کریں گے اور چلے جائیں گے۔ انہیں پہلے سے اندازہ تھا کہ یہ مسائل پیش آئیں گے اور وہ کچھ نہیں کر سکیں گے کیونکہ جانے والے اتنا نقصان پہنچا کر گئے ہیں کہ وہ یہ ملبہ اٹھاتے رہیں گے اور عوامی غیض و غضب کا نشانہ بھی بنتے رہیں گے۔مسلم لیگ نون کے رہنما خرم دستگیر کہتے ہیں کہ اسمبلیوں سے استعفے دینا ہدف نہیں ہے بلکہ اصل ہدف  شفاف انتخابات ہیں۔ اب خرم دستگیر اور ان کے ساتھیوں کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ استعفوں کا اعلان کر کے جو غلطی ہوئی ہے اس پر "وی ٹرن" کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔ اب وہ یو ٹرن نہیں بلکہ شارپ ٹرن لیں گے یعنی اچانک موڑ کاٹیں گے لیکن عوام یاد دلاتے رہیں گے کہ استعفوں کا وعدہ کیا تھا۔ رہی بات خرم دستگیر کی کی تو وہ یاد رکھیں کہ الیکشن 2023 میں ہوں گے اور خرم دستگیر یہ الیکشن ہار جائیں گے۔ انہیں ان دنوں اپنی بھی کوئی خبر نہیں ہے وہ نا صرف اپنی جماعت کے وی ٹرن کے چکر میں الجھے ہوئے ہیں بلکہ کہ وہ خود بھی کبھی لاہور سے بھاگتے ہیں تو کبھی گوجرانوالہ سے بھاگتے ہیں ہیں۔ 2023 کے عام انتخابات میں انہیں بھاگنے نہ ان کی جماعت کو بھاگنے کا موقع ملے گا۔

سینی ٹائزر بچوں کے لیے خطرناک قرار

پاکستان کی وزارت داخلہ کو ان دنوں منا بھائی انداز میں چلایا جا رہا ہے۔ شیخ رشید کے بیانات اور کام کسی بھی طرح منا بھائی سے مختلف نہیں ہیں منا بھائی تو پھر بھی کسی کا فائدہ کر دیتے تھے لیکن پاکستانی منا بھائی سے کسی کو خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ شیخ رشید کو راولپنڈی کے دفاع کی فکر کھائے جا رہی حالانکہ راولپنڈی والوں کو اپنے پاکستانیوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ کیوں کہ پاکستان کے عوام اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کے عوام اپنی فوج پر جان قربان کرتے ہیں پاکستان کے عوام یہ جانتے ہیں کہ فوج اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قوم کے دفاع کو یقینی بناتی ہے۔ اس لیے راولپنڈی والے ملک و قوم کے دفاع کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اندر بیٹھے دشمنوں کا مقابلہ بھی کرنے کی پوری اہلیت اور طاقت رکھتے ہیں۔ اس لئے شیخ رشید کو چاہیے کہ وہ وزارت داخلہ کو چلانے کی کوشش کریں ویسے یہ حقیقت ہے کہ وہ جتنی مرضی کوشش کر لیں انہیں کامیابی نہیں مل سکتی کیونکہ انہوں نے ساری زندگی بیانات جاری کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ انہیں بیانات جاری کرنے کے علاوہ کوئی کام آتا بھی نہیں ہے۔ اس لیے منا بھائی لگے رہے ہیں وزارت داخلہ تو مزاح سے بھرپور ہے اور میں اس سے لطف اندوز ہو رہا ہوں۔

گوجرانوالہ:موٹر سائیکل سوار ملزموں کی  2بھائیوں پر فائرنگ،ایک قتل

لاہور کچرے کے ڈھیر میں بدلتا جارہا ہے اس کو کچھ بھی کہا جائے لیکن یہ انتظامی ناکامی ہے اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو ذاتی حیثیت میں اس معاملے کو دیکھ کر ذمہ داروں کو نشان عبرت بنانا چاہیے۔ کیونکہ وزیر اعلی تک یہ خبر نہیں پہنچی کہ ان کے ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لئے یہ سارا کام ہو رہا ہے۔ لاہور میونسپل کمیٹی کس مرض کی دوا ہے۔ اگر لاہور ویسٹ مینجمنٹ والے کام نہیں کر رہے رہے تو میونسپل کمیٹی والے تنخواہ حلال کیوں نہیں کرتے۔ لاہور کو صاف رکھنا چاہیے یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

محمد اکرام چودھری


مشہور ٖخبریں
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  •  عوامی مسائل کے حل اور سہولتوں کی فراہمی حکومت کا عزم ہے ، ...

    Dec 19, 2020 | 16:35
  • سانحہ مچھ: حکومتی ٹیم کے شہدا کمیٹی کیساتھ مذاکرات کامیاب، ...

    Jan 09, 2021 | 09:47
  • امریکا کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کو بغاوت کا ذمہ دار ...

    Jan 07, 2021 | 10:37
  • ماضی کے حکمرانوں نے مہنگی بجلی کے معاہدوں سے قومی دولت پر ...

    Jan 06, 2021 | 11:09
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • اردن کی افواج کیساتھ دفاعی، سیکیورٹی تعاون کے فروغ کیلیے ...

    Jan 27, 2021 | 23:20
  • ملک بھر میں یکم فروری سے تمام تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا ...

    Jan 27, 2021 | 23:06
  • وزیراعظم کا ارکان پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا ...

    Jan 27, 2021 | 22:57
  • کراچی : مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 200روپے ...

    Jan 27, 2021 | 22:26
  • کراچی : اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل تیسرے روز بھی کاروبار حصص ...

    Jan 27, 2021 | 22:21
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • (May God Protect Our Troops (3

    Jan 27, 2021
  •  بابا جی کے قاتل

    Jan 27, 2021
  • پیپلز پارٹی نئے انتخابات کے لئے کتنی سنجیدہ ؟ 

    Jan 27, 2021
  •  لال قلعہ پر سکھوں کا مذہبی پرچم ، یوٹیلیٹی سٹورز ...

    Jan 27, 2021
  • ایوان میں بل پر اپوزیشن کو حکومت سے100ووٹوں کی شکست

    Jan 27, 2021
  • 1

    بھارتی توسیع پسندانہ عزائم عالمی برادری کیلئے بھی لمحۂ فکریہ ہیں

  • 2

    پولیس پر سپیکر پنجاب اسمبلی کی برہمی 

  • 3

    پنجاب ہیلتھ کوریج پروگرام کی منظوری 

  • 4

    مودی سرکار کے جنونیت ترک کرنے تک ایسے واقعات اچنبھا نہیں 

  • 5

    کسان پیکیج کے جلد اعلان کا عندیہ 

  • 1

    10بدھ  ‘  13؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  27؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    منگل ‘  12؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  26؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    پیر ‘  11؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  25؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    اتوار ‘  10؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  24؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    ہفتہ‘  9؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  23؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • درشنی پہلوان

    Jan 27, 2021
  •  سچائی میں لپٹا میٹھا زہر ۔۔۔!!

    Jan 27, 2021
  • اہلِ کشمیر پرنامہربان رُتوںکااحوال

    Jan 27, 2021
  • براڈ شیٹ کمشن : عدم اعتماد کی تحریک

    Jan 27, 2021
  • May God Protect Our Troops (2)

    Jan 26, 2021
  • اعتماد کا فقدان اور ہماری ڈانواڈول ڈپلومیسی

    Jan 27, 2021
  • لاالٰہ الا اللہ

    Jan 27, 2021
  • ابھی جام عمربھرا نہ تھا…!

    Jan 27, 2021
  • ایسی محبت سے ہم باز آئے !

    Jan 27, 2021
  • ڈونلڈ ٹرمپ،نوازشریف اورافلاطون

    Jan 27, 2021
  • 1

    سپورٹس ڈے 

  • 2

    پاکستانی اپنی اصلاح کریں 

  • 3

    سرکاری  آفیسرز اور ملازمین کو مناسب لباس پہننے کا پابند کیا جائے 

  • 4

    مہذب معاشرے میں پولیس کا کردار بہت اہم ہوتا ہے 

  • 5

    نوجوان نسل اور نشہ!

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۴)

  • 2

    عفووحلم کے پیکر(۳)

  • 3

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 4

    عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 5

    ایثارووفاء

  • 1

    پاکستان اور بھارت

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

     خیرسگالی

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    بالِ جبریل

  • 2

    علامہ اقبال

  • 3

    لذتِ گفتار

  • 4

    اقبال

  • 5

    علامہ اقبال کے خطبہ

منتخب
  • 1

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • 2

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • 3

    براڈ شیٹ سکینڈل: تحقیقاتی کمیشن پر سوال و جواب

  • 4

    تحریکِ عدم اعتماد کتنی آساں کتنی مشکل 

  • 5

    پیپلز پارٹی نئے انتخابات کے لئے کتنی سنجیدہ ؟ 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    بھارتی کسانوں نے لال قلعہ فتح کرلیا،ترنگا گرا کراپناجھنڈا لہرادیا، 1 کسان ہلاک

  • 2

    اسرائیلی آرمی چیف کی ایران پرحملے کی دھمکی

  • 3

    سرگودھا کے ایک نجی میڈیکل کالج نے اداکارہ و گلوکارہ میگھا کو بھی داخلہ دیدیا

  • 4

    امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین سے متعلق دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

  • 5

    سپین :مردہ قرار د ی گئی کورونا مریضہ 10دن بعد زندہ

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group