بھارتی آرمی چیف کے بیانات معمول کی ہرزہ سرائی ہے، پاک فوج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیار ہے. آئی ایس پی آر
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے بیانات معمول کی ہرزہ سرائی ہے پاک فوج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے،عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر اور اقلیتوں کیخلاف مظالم کا نوٹس لے۔آئی ایس پی آرکے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی آرمی چیف کا آزاد کشمیر میں فوجی کارروائی کا بیان معمول کی ہرزہ سرائی ہے اور وہ اپنے لوگوں کو خوش کرنے کے لیے ایسے بیان دے رہے ہیں۔'بھارتی آرمی چیف کا بیان اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ بھارتی آرمی چیف عوام کو خوش کرنے کیلئے بیان بازی کر رہے ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے حوالے سے بھارتی آرمی چیف اپنی عوام کو خوش کرنے کے لیے بیان بازی کر رہے ہیں۔ بھارتی آرمی چیف منوج موکنڈ نراوانے کے یہ بیانات معمول کی ہرزہ سرائی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت میں حالیہ احتجاج اور ہنگامہ خیزی سے نکلنے کے لیے بھارتی آرمی چیف کی طرف سے ایسے بیانات دیئے جا رہے ہیں۔ترجمان پاک فوج کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں متعصب اور انتہاپسندانہ بھارتی سوچ سے آگاہ ہیں، دنیا کو مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر کا نوٹس لینا چاہئے۔ بھارتی جبر خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے بھارت کو 27 فروری 2019 یاد ہو گا، اب کی بار اس سے بھی زیادہ بھرپور جواب ہو گا۔بھارتی آرمی چیف کی لائن آف کنٹرول کے اس پار کارروائی کی ہرزہ سرائی ثابت کرتی ہے کہ بھارتی ریاستی اداروں میں بھی انتہا پسند سوچ پیوست ہو چکی ہے۔بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں وحشی فاشسٹ ذہنیت عیاں ہو چکی، بھارت کا انتہا پسند، دہشت گرد اور فاشسٹ ہندوتوا ایجنڈا علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے۔عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر اور اقلیتوں کیخلاف مظالم کا نوٹس لے بھارت نے 27 فروری 2019 کو پاکستان کے جواب کا مزہ چکھ چکا، پاکستان کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا انتہائی مہلک جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہے۔