بھارت میں 17کروڑ مسلمانوں پرزندگی اجیرن کردی گئی
لاہور (نیٹ نیوز) بھارت میں سترہ کروڑ مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر زندگی اجیرن کردی گئی، معروف یوروایشیا تھنک ٹینک نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شام سے بھی بڑا المیہ قرار دے دیا۔ ایشیا گلوبل پالیسی اور یورو ایشیا تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ بھارت میں سترہ کروڑ مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر زندگی اجیرن کردی گئی ہے۔ 2018ءکے دوران کمسن بچیوں اور اقلیتوں سے انسانیت سوز مظالم میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ گزشتہ سال جون میں 8 سالہ مسلمان لڑکی کو ہندو توا گینگ نے پالیسی کے تحت اغوا کیا۔ 8 سالہ بچی کو جموں کے ہندو مندر میں زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔ یہ انسانیت سوز واقعہ بھارت میں اقلیتوں کےخلاف جرائم کی نئی لہر بن کر ابھر رہا ہے۔ یوورایشیا نے مودی سرکار اور بی جے پی کے عسکری ونگ آر ایس ایس پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی برادری اور تنظیموں سے آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا۔