ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کی اندرونی کہانی
فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے سالانہ انتخابات گزشتہ روز کراچی میں مکمل ہوگئے۔ ایس ایم منیر (سرپرست اعلیٰ) اور افتخار علی ملک (چیئرمین) کی زیرقیادت یونائیٹڈ بزنس گروپ (UBG) نے ان انتخابات میں تمام نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی۔ایف پی سی سی آئی ملک بھر کے کاروباری طبقے کی نمائندہ تنظیم اور وفاق کی علامت ہے اس کے انتخابات میں ایک صدر‘ ایک سینئر نائب صدر اور گیارہ نائب صدور ہوتے ہیں۔ صدر کا انتخاب وفاق کی تمام اکائیوں سے باری باری کیا جاتا ہے۔ سات سال میں پنجاب اور سندھ سے دو دو بار اور بلوچستان‘ خیبر پختونخوا اور وفاقی علاقہ اسلام آباد سے ایک ایک بار صدر کا انتخاب ہونا ہے۔ 2018 ءمیں صدر خیبر پختونخوا سے غضنفر بلور تھے اور 2019 ءمیں یہ اعزاز بلوچستان سے انجینئر دارو خان کو حاصل ہوا اور 2020 ءمیں آئندہ صدر کا انتخاب پنجاب سے کیا جائے گا۔
2019 ءکے انتخابات میں ایف پی سی سی آئی کے کل ووٹوں کی تعداد 352 تھی جن میں 223 ٹریڈ ایسوسی ایشن اور 129 ووٹ ملک بھر کے چیمبر آف کامرس سے تھے۔یونائیٹڈ بزنس گروپ کے مدمقابل بزنس مین پینل گروپ تھا جس کی قیادت انجم نثار اور سینیٹر غلام علی کے پاس ہے۔ الیکشن ہارنے کے بعد اس گروپ کی قیادت نے جیتنے والی ٹیم اور اس کی قیادت کو مبارک باد دے کر اس ادارے میں صحت مند اور جمہوری روایات کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کیا جبکہ 2019 ءکے انتخابات سے پہلے ایس ایم منیر بھائی جان‘ خالد تواب اور زبیر طفیل کی دانش مندی اور حکمت سے میمن برادری کی اکثریت عقیل کریم ڈیڈی‘ عبدالرحیم جانو‘ یحییٰ بولانی کی قیادت میں UBG کا حصہ بن گئی۔ غلام فاروق کا تعلق بلوچستان سے ہے وہ گزشتہ کئی سالوں سے صدارت کے امیدوار چلے آ رہے ہیں۔ عبدالرحیم جانو کی سفارت کاری سے الیکشن سے ایک دن پہلے غلام فاروق نے بھی ایس ایم منیر بھائی جان سے ہسپتال میں ملاقات کر کے UBG کی حمایت کا اعلان کر دیا اور اس دوران ایس ایم منیر بھائی جان نے بلوچستان سے صدارتی امیدوار انجینئر دارو خان کو ہسپتال میں بلا کر ان کو اعتماد میں لیا اور یوں پورے بلوچستان نے غلام فاروق کی قیادت میں ان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں نائب صدر (خاتون) پر ہمیشہ کانٹے دار مقابلہ ہوتا تھا اور BMP گروپ ہر بار خواتین کے کچھ نہ کچھ ووٹ توڑنے میں کامیاب ہو جاتا تھا جبکہ اس بار حنا منصب نے بھرپور طریقے سے UBG کا ساتھ دیا۔ اس کے علاوہ ایس ایم نصیر صاحب جو گزشتہ چند سالوں سے UBG کی سیاست سے لاتعلق تھے انہوں نے بھی خاتون نائب صدر کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا اور شیریں ارشد خان نے 9 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کی مخالف ڈاکٹر شہلا جاوید اکرام نے 3 ووٹ حاصل کئے۔ شیریں ارشد خان کی کامیابی میں ثمینہ فاضل‘ فردوسیہ فضل‘ فطرت الیاس بلور اور رضوانہ شاہد نے بھی اہم کردار ادا کیا۔وفاقی علاقے سے نائب صدر کی نشست کیلئے اسلام آباد‘ آزاد کشمیر‘ گلگت بلتستان اور فاٹا کے علاقے شامل ہیں۔ اس انتخاب میں UBG سے محمد اعجاز عباسی اور BMP سے شعیب خان امیدوار تھے۔ اسلام آباد چیمبر کے فا¶نڈر گروپ اور UBG نے اس انتخاب میں راقم کو محمد اعجاز عباسی کی الیکشن مہم کا انچارج مقرر کیا تھا۔ کل ووٹر دس تھے اور محمد اعجاز عباسی نے 8 ووٹ حاصل کئے جبکہ شعیب خان کو صرف اپنے چیمبر کے دو ووٹ ملے۔ چیمبر آف سمال ٹریڈ اینڈ انڈسٹری گلگت سے قربان علی نے دس ووٹ لیکر UBG گروپ سے کامیابی حاصل کی جبکہ BMP کے پشاور سے محمد احتشام نے چار ووٹ حاصل کئے۔ سندھ‘ بلوچستان‘ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چیمبر آف کامرس سے بھی ایک ایک نائب صدر منتخب ہوتا ہے جبکہ KP سے حاجی افتخار (ایبٹ آباد) اور سندھ سکھر سے وقار محمود خان پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو گئے تھے۔ جبکہ پنجاب سے عبدالروف مختار (رحیم یار خان) نے 31 اور عدنان خالد بٹ ( لاہور) نے آٹھ ووٹ حاصل کئے جبکہ بلوچستان سے اسماعیل ستار نے گیارہ اور عبدالغفار نے ایک ووٹ حاصل کیا۔ ٹریڈر اینڈ ایسوسی ایشن گروپ سے ہر سال چار نائب صدور منتخب ہوتے ہیں اس دفعہ UBG ملک بھر سے چاروں نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ عبدالوحید شیخ نے 153‘ نور احمد خان نے 116 ‘ مسلم محمدی 113 اور ارشد جمال 111 ووٹ لیکر کامیاب رہے جبکہ ہارنے والے خماس سعید‘ شکیل احمد اور عابد حفیظ نے بالترتیب 73- 74 اور 70 ووٹ حاصل کئے۔صدر کے انتخاب میں انجینئر دارو خان نے 174 اور ان کے مدمقابلے علا¶ الدین مری نے 131‘ سینئر نائب صدر کیلئے UBG کے ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے بھی 174 اور ان کے مخالف چودھری محمد حسین نے 131 ووٹ حاصل کئے۔ ایف پی سی سی آئی کی نومنتخب قیادت کو فوری طور پر ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ‘ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے صحت مند بزنس ماحول پیدا کرنے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے۔