سینئر اداکار’’ عرفان کھوسٹ ‘‘ کا شمار ان اداکاروں میں ہوتا ہے جن کو شائقین نے ہمیشہ پذیرائی دی۔ فلم ٹی وی تھیٹر ریڈیو پراپنے فن کا مظاہرہ کیا۔اداکاری کے رموز و اوقاف بہترین انداز میں جانتے ہیں اور اگر یہ کہا جائے کہ عرفان اپنی ذات میں اداکاری کا انسٹیٹیوٹ ہیں تو بے جا نہ ہوگا۔ انہوں نے اپنے والد کا نام روشن کیا ،اور ان کی اولاد نے انکا نام روشن کیا۔ ان کے بیٹے سرمد کھوسٹ اور بیٹی کنول کھوسٹ کے نام اور کام سے ہر کوئی واقف ہے، ان کا کام نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ نوائے وقت نے گزشتہ دنوں ’’عرفان کھوسٹ‘‘ سے ملاقات کی ،ملاقات میں ہونے والی باتیں نذر قارئین ہیں۔
نوائے وقت:آپ سکرین پر کم کم نظر آتے ہیں کیا وجہ ہے کسی سے کوئی ناراضگی ہو گئی ہے؟
عرفان کھوسٹ:میں نے پی ٹی وی پہ بہت کام کیا ،وہاں سے میری شناخت بنی ،یہ چینل اب مجھے بلاتا نہیں اور میں جاتا نہیں۔ پرائیویٹ چینلز جب بھی بلاتے ہیں میں جاتا ہوں۔پی ٹی وی پر اس وقت مارننگ شوز ہورہے ہیں ، اس کے علاوہ سپیشل شوز بھی ہوتے ہیں لیکن مجھے نہیں بلایا جاتا۔اللہ جانے وہ کیوں نہیں بلاتے شاید وہ مجھ سے ناراض ہیں۔تو ٹھیک ہے اگر پی ٹی وی کا گزارہ میرے بغیر ہو رہا ہے تو میرا بھی ان کے بغیر گزارہ ہو ہی رہا ہے۔
نوائے وقت:یعنی سکرین پہ اس لئے نظر نہیں آرہے کیونکہ آپ کو بلایا نہیں جاتا؟
عرفان کھوسٹ:اپنے مدر ڈیپارٹمنٹ میں جانے کی بات ہی کچھ اور ہوتی ہے لیکن پی ٹی وی نہیں بلاتا باقی تو بلا ہی لیتے ہیں۔بہر حال پی ٹی وی میں کام ہونا چاہیے ،اب تو وہ ڈرامہ بنانے والے نہیں رہے ،جن کے نام سے ہماری پہچان بنی ان میں سے بہت سارے لوگ ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔ میں پی ٹی وی کو ڈرامے بنا کر دیتا رہا کم پیسوں پر فروخت کرتا رہا صرف یہ سوچ کرکے کہ پی ٹی وی کا ہم پر احسان ہے۔ لیکن جب میرے بیٹے نے کام کاآغاز کیا تو اس نے مجھے کہا کہ آپ کم پیسوں پر مان کر آجاتے ہیں ، مجھے ڈرامہ دیں میں اچھے پیسوں میں فروخت کروں گا۔ میں نے اسکو بول دیا کہ ٹھیک ہے اب تم نے جس پرائیویٹ چینل کوڈرامہ دینا ہے دو میں نے منع نہیں کروں گا۔
نوائے وقت:بہت سارے لوگ ماضی کے ڈرامے کا موازنہ حال کے ڈراموں سے کرتے ہیں اس موازنے کو کتنا جائز سمجھتے ہیں؟
عرفان کھوسٹ:میں بالکل بھی اس موازنے سے اتفاق نہیں کرتا۔ اب تو ڈراموں کے موضوع کے اعتبار سے اسکی لاگت زیادہ آتی ہے،اب آکر کام زیادہ ہو گیا ہے ، ایکٹرز بہت زیادہ ہیں،تو کام وقت کے حساب سے اچھا ہو رہاہے۔ آج بہت سارے لوگ اچھا کام کررہے ہیں جس میں کاشف نثار ، مہرین جبار ،ندیم بیگ کا نام قابل ذکر ہے۔ کاشف نثار کا فریم دیکھ کر پتہ چل جاتا ہے کہ یہ اسکا ڈرامہ ہے، مہرین جبار کی لائٹنگ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ اسکا ڈرامہ ہے ندیم بھی بہت اچھا کام کرتے ہیں۔ یہ سب ایسا اچھا کام کررہے ہیں کہ دیکھنے والے عش عش کر اٹھتے ہیں۔
نوائے وقت:اپنے بیٹے سرمد کا کام بطور آرٹسٹ کس طرح ریٹ کرتے ہیں؟
عرفان کھوسٹ:میرے بیٹے سرمد نے کسی سے کام نہیں سیکھا ، میں نے اسکو اچھی تعلیم دلوائی اس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ باہر کے ملکوں کے طالب علموں کو زوم پر بیٹھ کر فلم پڑھاتا ہے۔ یہاں کے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سرمد کا کام ڈارک ہوتا ہے ، ایسا کہنے والوں کو یہ سمجھ نہیں آتی کہ اگر کسی کے کام کی کوئی چھاپ ہے تو اسکا مطلب یہ ہے کہ وہ کام کو جانتا ہے۔ میری بیٹی کنول سرمد سے بھی بہتر کام جانتی ہے۔کہنے کا مقصد یہ کہ ضروری نہیں ہے کہ متعلقہ تعلیم حاصل کرکے آپ اچھا ڈرامہ بنا لیں گے۔
نوائے وقت:ہمارے دوسرے فنکار تو انڈین پنجابی فلموں میں نظر آرہے ہیں لیکن آپ نظر نہیں آئے؟
عرفان کھوسٹ:انڈیاکے لوگ مجھے نہیں جانتے وہ زیادہ تھیٹر کے لوگوں کو جانتے ہیں اور میں تھیٹر پر کام چھوڑ بیٹھا ہوں۔ جب میں تھیٹر پر کام کرتا تھا تو اس وقت فیملیز آتی تھیں ،ہمارے تھیٹر کے ڈراموں میں اصلاح کا پہلو ہوتا تھا۔ اب جیسے فلم کا سکرپٹ نہیں ہے اسی طرح سے تھیٹر کا بھی سکرپٹ نہیں ہے بہت سارے لوگ سمجھتے ہیں کہ آج جیسا تھیٹر ہو رہا ہے اسی کو ہی تھیٹر کہتے ہیں۔ میں وہ فنکار ہوں جس نے امریکہ میں جا کر پہلا تھیٹر ڈرامہ کیا اس سے پہلے کبھی امریکہ میںپاکستانی تھیٹر کا ڈرامہ نہیں ہوا تھا۔
نوائے وقت:فردوس جمال پچھلے کچھ عرصے میں تنقید کی زد میں رہے کیا کہیں گے؟
عرفان کھوسٹ:فردوس جمال آج کل ڈپریشن کا شکار ہے جس کی وجہ سے اس نے الٹی سیدھی باتیں کیں۔ کچھ اس سے انٹرویو لینے والوں نے بھی ایسے سوالات کئے اس کو بھڑکایا اور وہ بولتا رہا میں نے اسے کہا تھا کہ ہمارے پاس کوئی حق نہیں کہ ہم کسی کے کام کے بارے میں اسکی شخصیت کے بارے میں بات کریں۔ میرے خیال سے اس وقت جتنی بھی لڑکیاں کام کررہی ہیں وہ بہت اچھا کام کررہی ہیں۔ آج وہ اس مقام پر ہیں جہاں کبھی ہم تھے۔
نوائے وقت:آج کس کا کام آپ کو بہت پسند ہے؟
عرفان کھوسٹ:اس وقت جتنے بھی فنکار کام کررہے ہیں وہ کمال ہیں نسیم وکی ، سخاوت ناز ،قیصر پیا ہر کوئی زبردست ہے۔ قیصر پیا سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اپنے شو میں لڑکیوں کو پرپوز نہ کیا کرے ، آصف بھی ڈی ٹریک ہوجاتا ہے وہ بھی اس پر غورکر ے۔
نوائے وقت:سرمدکی اداکاری آپ کو کیسی لگتی ہے؟
عرفان کھوسٹ:سرمد ڈائریکٹر تو اچھا ہے ہی اداکار بھی بہت اچھا ہے۔ میرے حساب سے اسکو اداکاری بھی کرنی چاہیے۔ لیکن اسکو ڈائریکٹرز کہتے ہیں تم اداکاری کرو، اداکار کہتے ہیں ڈائریکشن کرو تو میں مذاق میں اسکو کہا کرتا ہوں کہ بیٹا تم دونوں حلقوں میں ناپسندیدہ ہو۔ اور میری خواہش ہے کہ سرمد کو میری زندگی میں ہی سہرے لگ جائیں میں بالکل ٹھیک ہوجاؤں گا۔
نوائے وقت:زندگی کا کوئی پچھتاوا ہے؟
عرفان کھوسٹ:میری زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا یہ ہے کہ میں نے شادی اپنی ماں اور بہنوں سے پوچھے بغیر کی ، میں پانچ بہنوں کا بھائی تھا لیکن شادی ان سے پوچھ کر نہیں کی، میں نے بعد میں اپنی ماں کی اتنی خدمت کی کہ اگر شرک نہ ہوتا تو میں اپنی ماں کی نماز پڑھتا۔امید ہے کہ میری ماں نے میری اس غلطی کو معاف کر دیا ہوگا۔
کچھ لوگوں کو اعتراض ہے کہ میں اپنے بیٹے سرمد کی تعریف کیوں کرتا ہوں
Feb 11, 2025