سری لنکا اور بنگلہ دیش کاڈھاکہ ٹیسٹ ڈھائی دن میں مکمل، 40 وکٹیں گریں
ڈھاکہ (سپورٹس ڈیسک )سری لنکا نے دوسرے اور آخری اوور بنگلہ دیش کو 215 رنز سے ہرا کر دو میچوں کی سیریز ایک صفر سے جیت لی، میچ صرف ڈھائی دن میں ہی مکمل ہو گیا اور صرف ڈھائی دن میں ہی 40 وکٹیں گر گئیں،۔سنہ 2015 کے بعد سے اب تک ہوم گراؤنڈز پہ یہ بنگلہ دیش کی پہلی سیریز ہے جس میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اور غالبا یہی وہ پہلی سیریز ہے جہاں بنگلہ دیش کی ٹیم اس قدر مضطرب بھی دکھائی دی۔ جن وکٹوں پہ سال بھر پہلے اسی بنگلہ دیشی ٹیم نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کو ہرا دیا تھا، وہاں سری لنکا کے لیے عین اسی طرح کی پچ کیوں تیار کی گئی۔یہی سوال روشن سلوا نے بھی اٹھایا کیونکہ رنگنا ہیراتھ جیسے تجربہ کار سپنر کی موجودگی میں اتنی ٹرننگ وکٹ کا زیادہ فائدہ کس کو ہونا تھا، یہ جاننے کے لیے کسی بقراط کا دماغ نہیں چاہیے۔تمیم اقبال اور امر القیس نے جس طرح سے اپنی وکٹیں گنوائیں، وہیں سے ہار کا سفر شروع ہو گیا تھا۔سری لنکا کے لیے یہ سیریز بہت مثبت رہی ہے۔ ہیراتھ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین لیفٹ آرم بولر بن چکے ہیں۔ چندیمل کی کپتانی کو اس جیت سے کافی استحکام ملے گا، لیکن سب سے زیادہ خوش آئند پہلو یہ ہے کہ سنگاکارا اور جے وردھنے کے جانے کے بعد جو احساس تفاخر سری لنکن ڈریسنگ روم سے غائب ہو گیا تھا، وہ میرپور میں واپس آتا نظر آیا۔