آصف ہاشمی واپس آگئے، نیب، ایف آئی اے نے ائرپورٹ پر روکا، پھر جانے کی اجازت دیدی
لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی کے رہنما اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی گزشتہ شام پی آئی اے کی پرواز پی کے 204 سے وطن واپس پہنچ گئے۔ آصف ہاشمی لاہور پہنچے تو ائرپورٹ پر انکے ”استقبال“ کیلئے ایف آئی اے اور نیب کی ٹیمیں تیار بیٹھی تھیں۔ آصف ہاشمی کو آرائیول لاﺅنج میں ایف آئی اے شفٹ انچارج کے کمرے میں بٹھایا گیا۔ انکا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہونے کی وجہ سے انہیں ”کلیئر“ کرنے سے گریز کیا گیا جبکہ نیب کی ٹیم کے پاس آصف ہاشمی کے گرفتاری کے وارنٹ موجود تھے مگر آصف ہاشمی کا کہنا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کی اجازت حاصل کرکے واپس آئے ہیں اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق انہیں گرفتار یا روکا نہیں جاسکتا جس پر نیب کی ٹیم نے اپنے اعلیٰ افسروں سے بات کرنے کے بعد آصف ہاشمی کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایف آئی اے نے ان کی سفری دستاویزات پر مہر لگانے کے بعد انہیں باہر جانے کی اجازت دے دی۔ اس تمام معاملے میں ڈیڑھ گھنٹے کا عرصہ لگا۔ آصف ہاشمی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف جھوٹے کیس بنائے گئے، انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا، کسی کو ناجائز نوکری پر نہیں رکھا، کسی ایک پلاٹ کیلئے پنے اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے انہیں کلیئر قرار دے دیا تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق زمینوں کے حوالے سے ان کے خلاف کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ ملازمین کو 1976ءسے پلاٹ الاٹ ہورہے ہیں اگر پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ ہوئے تھے تو واپس کیوں نہیں لئے گئے؟ اگر کوئی غلط الاٹمنٹ ہوئی تھی تو اس کوکینسل کیوں نہیں کیا گیا اگر کسی کو غلط نوکری دی تھی تو اسے اب تک نکالا کیوں نہیں گیا۔
آصف ہاشمی