امریکی اخبار یوایس ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام کی جانب سے کالعدم لشکر طیبہ کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی۔
یو ایس اے ٹوڈے میں شائع ہونیوالے مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے لشکر طیبہ کے چند رہنمائوں کو نظر بند تو کیا ہے تاہم ان کی عوامی حمایت ختم کرنے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ اخبار کے مطابق پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد آج بھی لشکر طیبہ کو کشمیر کی آزادی کے لیے لڑنے والی ایک حریت پسند تنظیم تسلیم کرتا ہے جبکہ سکیورٹی اداروں میں بھی اس کے لیے ہمدردیاں موجود ہیں ۔ اخبار نے الزام عائد کیا ہے کہ ممبئی حملوں کے بعد لشکر طیبہ کے خلاف کارروائی نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اس تنظیم کے خلاف کریک ڈاون میں سنجیدہ نہیں ہے۔ اخبار کے مطابق کالعدم لشکر طیبہ عالمی امن کے لیے القاعدہ کے بعد دوسرا برا خطرہ بن چکی ہے۔