انگلینڈ، آسٹریلیا سیریز پاکستان میں کھیلیں گے: احسان مانی
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس ) بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان پر رضامند ہوگئی ہے۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم اگلے سال پاکستان کا دورہ کریگی۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا یہ دورہ اگلے سال جنوری فروری میں ہوگا۔سیریز میں تین ٹی ٹونٹی انٹر نیشنل جبکہ دو ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ دورہ پاکستان پر رضامند ہوگیا ہے۔ پی سی بی کی کوششیں بالآخر کام آگئی ہیں اور اب بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان پر رضامند ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ پچھلے کچھ مہینوں سے پی سی بی کوششیں کر رہا تھا کہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے، جس کیلئے ایم ڈی پی سی بی وسیم خان اور چیئرمین پی سی بی احسان مانی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کیساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔دریں اثنا ء چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈاحسان مانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو اب مزید نیوٹرل مقام پر اپنی ہوم سیریز نہیں کھیلنی پڑیں گی اور سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے ذریعے ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے۔2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور محدود اوورز کی ملک میں بتدریج واپسی کے باوجود ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی نہ ہو سکی۔انہوںنے کہا کہ سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان آنے کے بعد اب دیگر ٹیموں کو وجہ بتانا ہو گی کہ وہ پاکستان میں کیوں نہیں کھیل سکتے۔ یہ بات منطقی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے، لوگوں کا پاکستان کے بارے میں جو تاثر ہے وہ پاکستان کے زمینی حقائق سے بالکل مختلف ہے۔ لوگوں کا گزشتہ سال، دو سال سے پاکستان کے بارے میں جو تاثر تھا وہ حقیقت سے بالکل مختلف ہے اور اب حالات بہت بہتر ہو گئے ہیں۔ جب ان ملکوں کے نمائندوں نے حقیقت دیکھی تو ان کا رویہ بہت مختلف تھا، حقیقتاً کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کا ردعمل بہت مثبت تھا اور انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ آنے کے حوالے سے وجہ کے بارے میں سوچنا ہو گا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ان کے کرکٹ آسٹریلیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے حکام سے بھی مذاکرات ہوئے اور امید ہے کہ آئندہ 3سال کے دوران ان ٹیموں کی بھی پاکستان آمد ہو گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ 2021 میں انگلینڈ اور 2022 میں آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ہماری 24-2023 تک نیوزی لینڈ سے کوئی سیریز شیڈول نہیں لیکن ہم نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اب ہماری ٹیم اپنے تمام ہوم میچز پاکستان میں ہی کھیلے گی۔ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے باوجود چیئرمین پی سی بی ٹیسٹ میچوں میں زیادہ تعداد میں شائقین کی آمد کی توقع نہیں جہاں اس کے برعکس اکتوبر میں لاہور میں سری لنکا ہی کے خلاف ٹی20 میچوں میں اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ برصغیر میں عوام ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کے لیے زیادہ تعداد میں سٹیڈیم کا رخ نہیں کرتے بلکہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے علاوہ دنیا بھر میں ٹیسٹ میچ دیکھنے کیلئے سٹیڈیم آنے والوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ لوگ محدود اوور کی کرکٹ کے لیے سٹیڈیم میں آنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں دیکھتے بلکہ لوگ عموماً اپنے ٹیلی ویژن اور موبائل ماضی کے برعکس زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کرکٹ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ وقت کی کمی کے سبب ہم راولپنڈی میں سری لنکا کے خلاف میچ کے لیے زیادہ مارکیٹنگ نہیں کر سکے لیکن ہم مستقبل میں اس چیز پر محنت کریں گے تاکہ سکول، کالج کے بچوں کو مفت یا کم قیمت کے ٹکٹ دے کر سٹیڈیم میں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ کرکٹ کو فروغ دے سکیں۔