عمران خان پی سی بی سے سیاست ختم کرنے کیلئے پالیسی دیں : خالد محمود
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی دس سال بحالی کو سابق چیئرمین اور سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ کرکٹ میں ایک واضح پالیسی بورڈ کو دیں تاکہ پی سی بی سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ ہو سکے۔ سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہا کہ دس سال بعد سری لنکا کی ٹیم آئی جو بہت خوشی کی بات ہے۔ سری لنکا کی ٹیم آنے سے دنیا کو پیغام جائے گا پاکستان پر امن ملک ہے۔ دوسرے ممالک کی ٹیموں کو بھی پاکستان آنا چاہیے۔ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے موجودہ سمیت سابقہ کرکٹ بورڈز کی کوششیں شامل ہیں۔ سری لنکا کو واپس لانا بورڈ کی بڑی کامیابی ہے۔ خالد محمود کا کہنا تھا کہ بہت تشو یش ناک بات ہے پاکستان کرکٹ بورڈ میں چند افراد کو بہت زیادہ بھاری نتخواہیں دی جا رہی ہیں۔ میرے دورمیں بہت مختصر لوگ اور کم معاوضہ ہوتا تھا۔ کرکٹ کا پیسہ کرکٹرز پر خرچ ہونا چاہیے نہ کہ بورڈ چلانے والے آفیشلز کی جیبوں میں چلا جائے۔ بورڈ کلب کرکٹ پر کام نہیں کر رہا ، اگ توجہ نہ دی گئی تو خدشہ ہے کرکٹ کا بھی ہاکی والا حال نا ہو جائے گا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے بھی سری لنکن ٹیم کی پاکستان آمد کو ملکی کرکٹ کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دس سال بعد سری لنکن ٹیم پاکستان آئی جس پر خوشی ہے، سری لنکا سے ہمارے تعلقات بہت بہتر ہیں۔ اپنے ملک میں کرکٹ سے نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ پاکستان کو کھلاڑی نہ ملنے کی وجہ بھی یہی ہے کہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کا نہ ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں ہار کا نہیں بری کارکردگی کا افسوس ہے۔ ایک کھلاڑی کو مکمل سپورٹ دیکر موقع دینا چاہیئے۔ نسیم شاہ اور موسی خان کو ایک ایک ٹیسٹ میچ کھلا کر انکے ساتھ زیادتی کی گئی ۔ آسٹریلیا کی کنڈیشنز پر 16 سالہ کھلاڑیوں کو کھلانا سمجھ سے باہر ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ مکمل طور پر سیاسی ہو چکا ہے۔ اس کی وجہ سے نئے ڈومیسٹک سٹرکچر سے دو ہزار بچہ بے روزگار ہوگیا ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرنے والوں کو موقع ہی نہیں دیا جاتا۔ عمران خان سے اپیل ہے کہ بورڈ کی پالیسی بنائیں۔