سینیٹ کام نہیں کر پارہی ،نئی قانون سازی نہیں ہو گی تو پارلیمنٹ کیا کام کریگی،سلیم مانڈوی والا
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ جس طرح سینیٹ کو کام کرنا چاہیئے نہیں کر پارہی ،نئی قانون سازی نہیں ہو گی تو پارلیمنٹ کیا کام کرے گی؟ نیب آج کل ایکٹیو ہے، میں نے پارلیمنٹیرینز کے لیئے خط نیب کو لکھا تھا،خبر چلانے کے بعد کوئی بات رہ نہیں جاتی، اب نیب نے گرفتاری سے قبل چیئرمین سینیٹ کو بتانا شروع کیا ہے، نیب قوانین میں ترامیم فاروق ایچ نائیک کی جانب سے جمع کرا دی گئی ہیں،وہ جو چیزیں ترامیم کرنا چاہتے ہیں وہ مناسب ہیں،قانون سازی کرنا حکومت کا کام ہیہوائوں کا رخ بدلنے کی ضرورت کیا ہے؟مجھے نہیں پتہ کہ چیئرمین نیب نے کس تناظر میں یہ کہا ہے،نیب آج کل ایکٹیو ہے،ایک ڈر خوف پھیل گیاہے کوئی کچھ کرنے کے لئے تیار نہیں کہ نیب ہمیں بلا لے گی، لوگوں کو محسوس ہورہا ہے کہ صرف اپوزیشن کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، فیئر پریکٹس کریں گے تو کوئی اعتراض نہیں کرے گا؟۔منگل کو پارلیمنٹ ہاس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے میکسیکو سے واپسی پر پریس کانفرنس میں دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پارلیمانی وفد مکسیکو گیا تھا، یہ آئی پی یو میٹنگ تھی ، وفد میں چھ سینیٹرز تھے ، وہاں جاکر پتہ چلا چاول کی درآمد پر مکیسکو نے پابندی لگائی ہوئی ہے، میکسیکو کی سینیٹ کمیٹی کے چیئرمین نے یہ مسئلہ اٹھایا، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ دوبارہ چاول کی در آمد کی اجازت دی جائے گی، سرخ مرچ پر بھی پابندی تھی اس کے حوالے سے بھی بات کی ، امید ہے چاول کی برآمد ڈھائی سو ملین ڈالر سے بڑھ جائے گی، پانچ دفعہ ہمارا میکسیکو کی سینیٹ کا دورہ ہوا ، ہماری ان کے سینیٹرز سے ملاقات ہوئی، انہوں نے کہا کہ ایک ڈر خوف پھیل گیاہے کوئی کچھ کرنے کے لیئے تیار نہیں کہ نیب ہمیں بلا لے گی، لوگوں کو محسوس ہورہا ہے کہ صرف اپوزیشن کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، فیئر پریکٹس کریں گے تو کوئی اعتراض نہیں کرے گا کہ نیب زیادتی کر رہا ہے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قانون میں ترمیم سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر ہے کہ وہ اس ترمیم پر راضی ہیں یا نہیں،اگر وہ راضی ہیں تو یہ ترمیم ہو جائے گی،انہوں نے کہا کہ جس طرح سینیٹ کو کام کرنا چاہیئے نہیں کر پارہی ، نئی قانون سازی ہو گی تو پارلیمنٹ کام کرے گی بزنس حکومت نے لانا ہے ،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پندرہ سال بعد یہ پہلا دورہ تھا ، چاول کی برآمد کا معاملہ حل ہونا بہت بڑی اچیومنٹ ہو گی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ ہوائوں کارخ مزید اپوزیشن کی طرف ہو گا شکنجے میں لانے کے لیئے یہ پالیسی ہے ، حکومت سینیٹ کا اجلاس اس لیئے نہیں بلا رہی کہ آرڈینس کو ہم مسترد کر دیں گے۔