بھارت کی 5 ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ایک بڑے اپ سیٹ کا سامنا ہے، 3 ریاستوں میں کانگریس جبکہ دیگر 2 میں مقامی جماعتیں آگے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کی اسمبلی انتخابات مکمل ہوگئے ہیں۔ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں بی جے پی پانچوں ریاست میں شکست کھاگئی۔
مدھیہ پردیش
ریاست مدھیہ پردیش کی اسمبلی کے لیے انتخاب میں سب سے کانٹے دار مقابلہ جاری ہے، یہاں سب سے زیادہ نشستوں 230 کے لیے بی جے پی 106 نشستوں میں کامیابی کے ساتھ اپنی ساکھ بچانے کی کوششوں میں جُتی ہوئی ہے جب کہ کانگریس 115 نشستوں کے ساتھ بی جے پی کے سامنے مضبوط دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ یہاں حکومت بنانے کے لیے دونوں جماعتوں کو دیگر چھوٹی جماعتوں کو ملانا ہوگا۔ذرائع کے مطابق مدھیا پردیش میں بی جےپی کے ساتھ کانٹے دار مقابلے کی وجہ سے کانگریس نے مدھیا پردیش کی مقامی جماعت مایا وتی بہوجن سماج سے اتحاد کے لیےرابطہ کیا ہے۔
راجستھان
ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی راجستھان میں بھی کچھ مزاحمت کرتی نظر آرہی ہے جہاں 199 نشستوں کے لیے مقابلہ ہوا جس میں سے کانگریس 104 نشستیں لے اُڑی جب کہ بی جے پی کے ہاتھ 70 نشستیں آسکیں۔ کانگریس حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔راجستھان میں کانگریس کے ریاستی انچارج سچن پائلتٹ کا کہنا ہے ’ اگرچہ ہم کافی نشستیں جیت چکے ہیں تاہم ہم حکومت بنانے کے لیے دیگر جماعتوں اور رہنماؤں سے بھی رابطہ کریں گے‘۔
چھتیس گڑھ
بی جے پی کو سب سے بڑا دھچکا اپنے مضبوط گڑھ ریاست ’چھتیس گڑھ میں‘ پہنچا جہاں 90 نشستوں پر انتخاب ہوا۔ کانگریس خلاف توقع حکمراں جماعت سے 69 نشستیں چھیننے میں کامیاب رہی جب کہ بی جے پی صرف 11 نشستیں ہی بچا پائی۔ یہاں بھی کانگریس حکومت بنا سکتی ہے۔
تلنگانہ
تلنگانہ میں مقامی جماعت تلنگانہ راشٹرز سمیتھی نے وفاقی جماعتیں کہلانے والی بی جے پی اور کانگریس کو انتخابی دوڑ میں بہت پیچھے چھوڑ دیا اور 199 میں سے 85 نشستیں جیت کر ریاست کی اسمبلی میں سبقت حاصل کرلی۔ کانگریس 23 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور بے جی پی اب تک تیسرے نمبر پر ہے۔ جب کہ مسلم جماعت ’آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین‘ 6 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔تلنگانہ میں انتخابات کے حتمی نتائج آنے سے قبل ہی بی جے پی کے ریاستی رہنما کے لکشمن کی جماعت نے اب تک 119 نشستوں میں سے صرف 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، انہوں نے ٹی آر ایس کے رہنما چندراشیکھر راؤ کو اتحاد کی پیشکش کی ہے۔تاہم ٹی آر ایس نے بی جے پی کی پیشکش ٹھکرادی ہے اور بی جے پی رہنما کو ٹی آر ایس سے رابطہ کرنے پر اپنی جماعت کی ناراضی کا بھی سامنا ہے۔
میزورم
میزورم کے انتخابی نتائج کانگریس کے لیے دھچکا ہیں، یہاں کانگریس کی حکومت قائم تھی لیکن آج یہ میدان حیران کن طور پر مقامی جماعت میزو نیشنل فرنٹ کے نام رہا جس نے 40 میں 25 نشستیں حاصل کرکے سبقت حاصل کرلی۔ اس ریاست میں کانگریس کو 6 اور بی جے پی کو صرف 1 نشست ملی۔
بھارتی جنتا پارٹی کا مستقبل
مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے نتائج نے بی جے پی کے 15 سالہ اقتدار کا خاتمہ کردیا ہے اور راجھستان میں بھی بی جے پی اپنی حکومت برقرار نہیں رکھ پائی گے جب کہ کانگریس کو میزورم میں مقامی جماعت کے ہاتھوں اپنی حکومت سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندرا مودی کی حکومت کی مدت پوری ہونے والی ہے، اور ان ریاستوں کے انتخابی نتائج پارلیمانی انتخابات میں اثرانداز ہوں گے۔ راہول گاندھی کی نوجوان قیادت میں کانگریس ایک مرتبہ پھر بھارت پر راج کرتی نظر آرہی ہے تاہم حتمی نتائج سامنے آنے پر ہی منظر نامہ مکمل طور پر واضح ہوسکے گا۔
ذرائع کے مطابق راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے پر دہلی میں قائم کانگریس ہیڈکوارٹرز میں جشن کا سمان ہے۔