قانون کے محافظوں کا جرائم میں ملوث ہونا ایک عالمی المیہ ہے تاہم یہ کہنا غلط نہ ہو گا پاکستان میں یہ مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے کیونکہ عام شہری پولیس پر بھروسہ کرنے کی بجائے ان سے خوف کھاتا ہے۔ پولیس کی وردی میں یہ لوگ کرپشن سے لے کر لوگوں کی جان تک لے لیتے ہیں۔ پولیس کی جانی قربانیوں تک کو بھی گرہن لگا دیتے ہیں۔ کچھ پولیس اہلکار اغوا برائے تاوان میں ملوث پائے گئے۔ لوگوں کی خدمت اور حفاظت پر مامور جب گھنائونے جرائم میں ملوث ہوں تو عام آدمی یہ کہنے میں حق بجانب ہے کہ ریاست حفاظت کی بجائے ان کا استحصال کر رہی ہے لہٰذا قانون کی دھجیاں اڑانے والوں کے خلاف سخت ترین کی پالیسی اپنائی جائے اور ان کالی بھیڑوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے تاکہ لوگ عزت اور سکون سے زندگی گزار سکیں۔(قاسم علی۔کراچی)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024