غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے ایک انٹرویو میں امریکی پابندیوں کو اقتصادی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ خِطے کے اہم ممالک پاکستان، چین، روس، ایران، ترکی اور افغانستان متحدہ محاذ تشکیل دیں۔ دریں اثنا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تہران میں دوسری سپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خطے کے ممالک کے درمیان عوامی اور پارلیمانی رابطوں سمیت معاشی تعاون کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
برادر ہمسایہ مسلم ملک ایران کے صدر حسن روحانی نے خطے کے اہم ممالک کے متحدہ محاذ کی تشکیل کی بروقت اور بجا تجویز پیش کی ہے جو حالات کا اہم تقاضا ہے۔انہوںنے جن ملکوں کا نام لیا ہے امریکہ نے ا ن میں سے سبھی پر کسی نہ کسی قسم کی پابندیاں لگائی ہیں۔ ان پابندیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالے ملکوں میں پاکستان ا ور ایران سرفہرست ہیں۔ امریکہ نے افغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے، اس بدقسمت ملک میں امن و استحکام کی کوئی اُمید باقی نہیں رہی اور ترقی کا سفر دور دور تک شروع ہوتا نظر نہیں آتا۔ چین کی مصنوعات کی درآمدات پر بلاجواز ٹیکس نافذ کرنے کی دھمکی دے دی جو چین کی معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ اسی طرح ترکی میں تخریبی سرگرمیوں کے الزام میں نظربند امریکی پادری کی رہائی کیلئے دبائو ڈالنے کیلئے اقتصادی پابندیاں لگا دیں جس سے ترکی لیرے کی قیمت بری طرح متاثر ہوئی۔ اس صورتحال کے پیش نظر ایرانی صدر کا امریکی پابندیوں کو دہشت گردی قرار دینا مبنی برحقائق ہے۔ امریکی اقدامات کا واحد مقصد علاقے میں بھارت کو سُپرپاور بنانا ہے۔ اس کیلئے وہ ہر اُس معیشت کو تہس نہس کرنے کی کوشش کریگا جو بھارت کے مقابلے میں سراُٹھاتی نظر آئیگی۔ ایرانی صدر نے جن ممالک کیلئے یہ تجویز پیش کی ہے، انکی قیادتوں کو وقت ضائع کئے بغیر اس پر سنجیدگی سے غورکرنا چاہئے۔ اگر وہ بروقت متحدہ نہ ہوئے تو امریکہ ایک ایک کرکے سب کو نقصان پہنچائے گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024