انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا، پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرے
لاہور/ کراچی (لیڈی رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن منایاگیا۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر کی حکومتوں اور معاشروں کی توجہ انسانی حقوق کی جانب مبذول کروانا اور پامال شدہ انسانی حقوق کی بحالی کا شعور بیدار کرنا تھا۔ گزشتہ روز اس حوالے سے سارا دن تقریبات، سیمینارز، تصویری نمائشیں، آگاہی واحتجاجی ریلیاں منعقد ہوتی رہیں۔ لاہور کالج برائے خواتین میں وائٹ ربن کیمپین اور ویمن کمیشن کے زیراہتمام ”خواتین کے حقوق انسانی حقوق ہیں“ کے موضوع پرسیمینارمنعقد ہوا۔ ویمن کمیشن پنجاب کی سربراہ فوزیہ وقار، ڈاکٹر سارہ شاہد، ڈاکٹر وسیم حیدر، ایڈیشنل ایڈووکیٹ اسماءحامد، ویمن پولیس سٹیشن کی ایس ایچ او بشریٰ عزیز، وائٹ ربن کیمین کے عمرآفتاب ودیگرشامل تھے۔ اس موقع پر کمسنی کی شادی، تیزاب پھینکنے، کام کی جگہوںپرہراسمنٹ کے حوالے سے ڈاکیو مینٹری بھی دکھائی گئی۔ دریں اثناءانسانی حقوق کی مختلف تنطیموںنے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور انسانی حقوق کی بحالی کیلئے نعرے بازی کرتے رہے۔ مظاہرے کامقصد پاکستان میں پسے ہوئے طبقات کے حقوق کیلئے آواز بلندکرنااور حکومت کوباور کرواناتھاکہ آئین کے مطابق تمام شہریوںکے برابرحقوق ہیں۔ مظاہرے میں سول سوسائٹی نیٹ ورک کے عبداللہ ملک، وائزکی بشریٰ خالق، عورت فاو¿نڈیشن کی نبیلہ شاہین، اقلیتی رہنما سیمسن سلامت،تنظیم الفجرکے اکمل اویسی ، افتخاربٹ اورآمنہ ملک کے علاوہ خانہ بدوشوں، خواجہ سراو¿ں، ناداربچوں، ہندوسکھ کمیونٹی کے افراداورکھیت مزدورعورتوںنے شرکت کی۔ کراچی میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عافیہ موومنٹ، ہیومن رائٹس کمشن آف پاکستان، سول سوسائٹی اوردیگر تنظیموں کی جانب سے الگ الگ احتجاجی مظاہرے کئے گئے، ریلیاںنکالی گئیں۔ اس موقع پر ڈاکٹرفوزیہ صدیقی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام انسانوں کومذہبی و نسلی امتیاز کے بغیر مکمل طور پر مساوی حقوق حاصل ہیں۔ طاقتور ممالک کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی نے چھوٹے اور کمزورممالک کے عوام کا اقوام متحدہ پر اعتماد مجروح کیا ہے۔
عالمی دن