حساس ادارے کے افسر کے قتل میں ملوث 5 دہشت گرد علاقہ غیر سے گرفتار
لاہور (نامہ نگار) سکےورٹی اداروں نے خبر دار کیا ہے کہ دہشت گردو ں نے 16دسمبر کو آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کی برسی کی تقرےبات کے موقع پر پنجاب مےں دہشت گردی کا منصوبہ بناےا ہے اور دہشت گردی کا خطرہ ہے جبکہ سی آئی اے پولیس نے سندر کے علاقے میں 6 ماہ قبل حساس ادارے کے افسر کیپٹن احمد رضا کے قتل میں ملوث 5 دہشت گردوں کو علاقہ غیر سے گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردی کے حملے مےں شہےد ہونے والے طلبہ کو خراج تحسےن پےش کرنے کے لئے 16دسمبر کو منعقد ہونے والی تقرےبات اور تعزےتی اجلاس مےں دہشت گردی کی بڑی واردات کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ہے ۔ سکےورٹی اداروں کی جانب سے پنجاب پولیس کو اس بارے مطلع کیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے ممکنہ خدشات کے پےش نظرسخت سکےورٹی اقدامات کریں۔علاوہ ازیں علاقہ غیر سے گرفتار دہشت گردوں میں نصراللہ جاوید عرف جیدی کے سر کی قیمت دو لاکھ روپے مقرر تھی۔ سندر کے علاقہ میں 6 ماہ قبل کیپٹن احمد رضا کو قتل کرنے والے دہشت گرد بیرون ملک فرار ہو گئے تھے جس کے بعد وہ علاقہ غیر پشاور میں پناہ گزین ہو گئے۔ سی آئی اے پولیس نے پشاور سے مرکزی ملزم نصراللہ جاوید عرف جیدی کو چار ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ہے اور انہیں لاہور لے آئی ہے۔ نصراللہ جاوید عرف جیدی اشتہاری کے سر پر حکومت نے دو لاکھ روپے انعامی رقم بھی مقرر کر رکھی تھی۔ کراچی سے کرائم رپورٹر کے مطابق کراچی سٹاک ایکسچینج میں دہشت گردی کا خطرہ ہے، سندھ حکومت ، حساس اداروں اور پولیس کو سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کی طرف سے حکومت سندھ کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے رپورٹ ملی ہے کہ جماعت الحرار نامی تنظیم کے سربراہ نے کراچی میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔اس سلسلے میں افغانستان سے 10 دہشت گرد کراچی کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کا ہدف کراچی سٹاک ایکسچینج کی عمارت ہوسکتی ہے۔
5 دہشت گرد گرفتار