آزادی عظیم نعمت
ہمیں یقینًا اللہ تعالیٰ کا شکر اداکرنا چاہیے جس نے ہمیں آزادی جیسی نعمت سے نوازا اور قائد اعظم کی شکل میں عظیم لیڈر بھیجا۔ آزادی کی قدر ومنزلت غلامی کی چکی میں پسنے والے لوگوں سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ دنیا میں آج بھی ایسی ریاستیں موجود ہیں جہاں پر لوگ غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان سب کے باوجود ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم آزاد ملک کے باسی ہیں ۔قائد اعظم نے ایک دفعہ عوام سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:"ہمیں بنگالی، پنجابی، سندھی، بلوچی اور پٹھان کے جھگڑوں سے آزاد ہو کر سوچنا چاہیے اور ہم صرف پاکستانی ہیں " مگر آج قوم تقسیم ہو چکی ہے۔آج ہمیں ان سے بھی بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہیں۔جب مسلمان ہندوؤں کی تعصبانہ سوچ سے آزاد ہوئے اور اپنے روزمرہ معاملات اور عبادات میں ڈر اور خوف سے باہر نکلے جب اس ارض پاک کے پودے کے بوڑھے بچے جوان اور بہنوں بیٹیوں نے اپنے لہو سے سیراب کر کے اس کی جڑوں کو جاودانی بخشی۔ جب ریڈیو لاہور سے پہلی دفعہ یہ آواز گونجی کہ یہ ریڈیو پاکستان یے اور مسلمانوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی ۔ ہر چہرہ چمک اٹھا۔آئیں اس دو قومی نظریہ کی پھر سے تجدید کریں۔آئیں ان شہیدوں کے خون سے وفاداری کا ثبوت دیں اور اس ارض پاک کے پشت بان بننے کر اس کی سالمیت اور بقاء کے لیے یکجان ہو کر کھڑے ہو جائیں۔ یہ ریاست بہت ہی انمول نعمت خداوندی ہے۔ اسکی قدر کریں اور اسکا شکر بجا لائیں۔ پاکستان ہماری پہلی پہچان ہے پاکستان زندہ باد( حناء سرور )