حکومتی اخراجات میں کمی سے مالی خسارہ ایک فیصد کم ہوا, ملک کا معاشی پہیہ دوبارہ چلنا شروع ہوچکا : شبلی فراز
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی اخراجات میں کمی کی پالیسی اور حکومت خرچے کم ہونے سے مالی خسارہ ایک فیصد کم ہوا ہے, ملک کا معاشی پہیہ دوبارہ چلنا شروع ہوچکا ہے، عالمی مالیاتی اور ریٹنگ ادارے اس کا اعتراف بھی کررہے ہیں، مسلم لیگ (ن) نے مریم نواز کی پیشی پر پتھرائو کا ڈرامہ رچایا تاکہ ان کی کرپشن سے توجہ ہٹائی جاسکے ۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ حکومت کے دوسال مکمل ہونے پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کابینہ کو اقتصادی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مالیاتی خسارہ اس وقت 8.1 فیصد ہے جبکہ 9.1 فیصد متوقع تھا مگر وزیراعظم کے اخراجات میں کمی کی بدولت 1فیصد کم رہا جبکہ پرائمری خسارہ 3.1 فیصد متوقع تھا مگر یہ بھی 1.8 فیصد رہا ۔ جب ہم حکومت میں آئے توکرنٹ اکائونٹ خسارہ 20ارب ڈالر تھا پچھلے سال اس کو کم کرکے13ار ب کیا گیا اب اسے 3ارب ڈالر تک لے آئے ہیں۔ یوں جاری مالیات کے خسارے میں دو سال میں 17ارب ڈالر کی کمی کی گئی اس کی وجہ ترسیلات میں اضافہ اور اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر بھی شامل ہیں اور دوسری طرف ہماری برآمدات میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ اس وقت اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر 8.5 ارب ڈالر تھے اب وہ بڑھ کر 12.5 ارب ڈالر ہوگئے ہیں یہ ذخائر نجی بنکوں کے علاوہ ہیں .کورونا وباء کی صورتحال سے متاثر ہونے والے ڈیڑھ کروڑ افراد کو حساس پروگرام کے تحت مدد کی ،یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء خوردونوش کی سستے داموں فراہمی کیلئے حکومت نے سبسڈی دی ۔ تعمیراتی شعبے کو مراعات دی گئیں, بلڈرز کو ٹیکس میں چھوٹ دی گئی تاکہ تعمیراتی شعبے میں سرگرمیاں بحال ہونے سے روزگار کے مواقع پیداہوں, حکومتی بہتر اقدامات اور موثر پالیسی سے کورونا سے کم نقصان ہوا ہے جس طرح حکومت نے کورونا وبا سے نمٹا اس کی دنیا میں مثالیں دی جارہی ہیں۔ سخت لاک ڈائون کا نعرہ لگانے والے آج نظر نہیں آرہے۔ ہماری برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ سیمنٹ کی سیل بھی بہت بڑھ چکی ہے, پٹرول کی کھپت بھی تریباً 8فیصد کے قریب بڑھ گئی ہے اور ڈیزل کا استعمال 15فیصد بڑھ گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ ٹرانسپورٹ ایکٹو ہوگئی ہے۔ اسی طرح فرٹیلائزر567 ٹن زیادہ خریدا گیا جو معمول سے 22 فیصد زیادہ ہے ,کورونا وباء سے کاروبار تقریبا رک گیا تھا,کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے کے باوجود ہم نے 300 ارب روپے کے اضافی ریونیو اکٹھے کیے جو ہمارے ہدف سے 23 فیصد زیادہ ہیں ,اسٹاک ایکسچینج 47فیصد بڑھی ہے, تیزی سے بڑھنے والی پاکستان کی دوسری بڑی اسٹاک ایکسچینج ہے ,اسٹاک ایکسچینج کی بھی ملک کی معاشی سرگرمیوں کا عکس ہوتی ہے۔ بلوم برگ نے بھی جولائی کے مہینے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو دنیا کی دوسرے نمبر پر قرار دیا ہے ,ہماری موڈی ریٹنگ مستحکم ہوگئی ہیں۔ دیگر عالمی اداروں نے بھی پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے, خوشی کی بات ہے کہ معاشی پہیہ دوبارہ چلنا شروع ہوگیا ہے۔ اللہ کا کرم ہے کہ مشکلات کے باوجود ہماری معیشت بڑھ رہی ہے ,سخت وقت تقریباً گزر گیا ہے اور آئندہ بہتر وقت ہمارا انتظار کررہاہے۔ وزیراعظم ہر کابینہ کے اجلاس میں پوچھتے ہیں کہ کیا میڈیا کو واجبات ادا ہوگئے ہیں جس پر انہیں بتایا کہ کافی ادائیگیاں ہوچکی ہیں اور کم رہ گئی ہیں ,ہم 891 ملین روپے دے چکے ہیں تقریباً 28 یا 29 کے قریب رہ گئے ہیں ہم تقریباً میڈیا کو 80 فیصد ادا کرچکے ہیں ۔ وزیراعظم نے 24 گھنٹے کا نوٹس دیا ہے کہ بقایا جات 20 فیصد بھی ادا کردئیے جائیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ 24 گھنٹے میں میڈیا کے تمام بقایا جات ادا کردئیے جائیں۔ وزارت اطلاعات نے ایک میکنزم بنایا ہے تاکہ میڈیا کے بقایا جات زیادہ عرصہ تک نہ رک سکیں ۔ کابینہ کو مارگلہ روڈ پر تجاوزات کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔ سی ڈی اے کی جانب سے تجاوزات کے بارے میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال میں واگزار کرائی گئی اراضی کی مالیت تقریباً 400 ارب روپے سے زائد ہے گزشتہ ڈیڑھ سال میں گرین ایریاز میں واقع سی ڈی اے کی زمینوں کا قبضہ حاصل کیا گیا۔ سری نگر ہائی وے پر تمام تجاوزات کو ہٹا کر شجرکاری کی گئی ,قائداعظم یونیورسٹی کی 50 فیصد زمین جس پر ناجائز قبضہ تھا اس کو بھی واگزار کرایا گیا اور کچی آبادیوں کے سلسلے میں بھی ایک ڈویلپمنٹ پلان سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کھوکھوں والوں کو بے دخل کرنے کے بجائے ان کیلئے ایک مناسب طریقہ اختیار کیا جائے تاکہ وہ اپنا کاروبار کرسکیں اور ان کو سہولیات دی جائیں انہیں تنگ نہ کیا جائے ۔ کچی آبادیوں کے بارے میں وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی ان کی معزز رہائش ہونی چاہیے جس میں تمام سہولیات ہوں اور منصوبوں پر عملدرآمد کیا جائے۔ آئی جی اسلام آباد نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے 1537 ایکڑ زمین واگزار کرائی ہے جس کی مالیت ساڑھے چار سوارب سے زیادہ ہے ۔ آئی جی نے اسلام آباد کی امن و امان کی صورتحال سے بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 5 بڑے جرائم جن میں ڈکیتی چوری، گاڑی چھینے جانے, نقب زنی اور اغواء کے جرائم میں37 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ غریب افراد خصوصاً کھوکھے والے افراد کو متبادل جگہ اور ٹھیلے فراہم کیے جائیں اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔ کابینہ نے نیشنل پارک اور سی ڈی اے کے دیگر زمینوں کے اردگرد جنگلہ لگانے کی بھی منظوری دی ۔ کابینہ کو پائلٹس کے لائسنسز کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ کتنے پائلٹس کو فارغ اور کتنے پائلٹس کو فائنل کردیا گیا ہے، متعلقہ حکام سے کہا گیا کہ اس عمل کو اگلے مہینے کی 30 تاریخ تک مکمل کردیا جائے ۔ کابینہ نے ایکسپو ڈویلپمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ایڈمنسٹریشن کی تنظیم نو کی بھی منظوری دی ۔ کابینہ نے چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کے چیئرمین کی مدت تعیناتی میں دو سال توسیع دینے کی منظوری دی ۔ کابینہ نے شاہد محمود خان کو چیف ایگزیکٹو منیجنگ ڈائریکٹر پارکو تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔ اجلاس میں 30 جولائی 2020 کے فیصلوں کی بھی توثیق کرائی گئی ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 14 اگست کو ہم نے بھرپور طریقے سے منانا ہے اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے عہد نو کرنا ہے کہ ہم نے اس ملک کو اس طرح نہیں چلانا جس طرح سے یہ چلتا آیا ہے۔ اب ہم نے نئی نسلوں کو نیا پاکستان دینا ہے۔ ہم نے قانون کی بالا دستی قائم کرنی ہے اور وہ معاشی مواقع پیدا کرنے ہیں جس سے ہمارے لوگ بہتر طرز زندگی گزار سکیں, کابینہ میں 14 اگست بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہمیں ایک ایسا لیڈر ملا ہے جس کا نہ کوئی ذاتی کاروبار ہے اور نہ ہی وہ وراثتی سیاست پر یقین رکھتا ہے۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خسارے میں جانے والے ایئررپورٹس کو بہتر بنائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ہماراقریبی مسلم برادر ملک ہے, وہ مشکل وقت میں ہمیشہ ہمارے ساتھ کھڑا ہوا ہے ہم اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ قیادت وہی ہوتی ہے جو مشکل وقت میں عوام کے پاس ہو, قیادت ایسی نہیں ہوتی جو مشکل وقت میں عوام کو بے یارو مدد گار چھوڑ کر باہر عیاشی کرتی پھرے۔ مریم نواز نیب کے سوالوں کے جواب دینے کی بجائے ہجوم ساتھ لے کر آئیں۔ نیب نے وزیراعلیٰ عثمان کو چار بار بلایا ہم نے کوئی احتجاج نہیں کیا ،آج مریم نواز گروپ نے پریس کانفرنس کی کل شہباز گروپ پریس کانفرنس کرے گا ۔ شریف خاندان جب بھی اقتدار سے الگ ہوتا ہے لندن میں جائے پناہ تلاش کرتا ہے۔ ہر ایک کو لوٹ مار کا جواب دینا ہوگا۔ کرپشن لوٹ مار اور اقرباپروری کے ذریعے ملک کوقرضوں میں ڈبونے والے آج پریس کانفرنس کررہے ہیں ۔ ہم نے 14 اگست کو تجدید عہد کرنا ہے کہ اب پا کستان مزید اس طرح چل سکتا اور نہ چلے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم پر عالمی فورم پر کشمیر کاز کی آواز اٹھائیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ ہم مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈائون کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہماری سرگرمیوں میں مزید تیزی آئے گی ۔ کشمیر پر ہماری خارجہ پالیسی واضح ہے, کشمیر کاز ہماری اولین ترجیح ہے۔