پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد منعقد ہوا جو مجموعی طور پر3گھنٹے جاری رہا ہے بالآخر یہ اجلاس بھی کورم کی نذر ہو گیا پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان آئے اور نہ ہی اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف رونق ہو ئے پیر کو قومی اسمبلی کے ایام کار (130 (مکمل ہو گئے ہیں پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جا تھا لیکن فی الحال حکومت نے اس اجلاس کو اے دو روز کے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا آج منگل کو پرائیویٹ ممبرز ڈے ہو گا ممکن ہے منگل کو ہی اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا جائے لیکن منگل کو اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی نہ ہوا تو پھر سپیکر بدھ کو اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا صدارتی فرمان پڑھ دیں گے پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو ا تو ایوان میں ارکان کی تعداد59تھی لیکن جب کورم کی نشاندہی کی گئی تو ارکان کی تعداد 64 تھی لہذا ہائوس ان آرڈر نہ ہونے کہ وجہ سے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اجلاس منگل کی شام تک ملتوی کر دیا اجلاس کے ایجنڈا پر 5حکومتی بل تھے ان کو زیر غور نہیں لایا گیا البتہ حکومت دو آرڈننسوں کی 120مدت بڑھانے میں کا میاب ہو گئی اس سلسلے میں ایوان سے دو قراردادیں کثرت رائے سے منظور کرا لی گئیں قومی اسمبلی کے17ارکان کو پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کا موقع دیا گیا پیر کو پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار جمعیت علماء اسلام کے ارکان نے سپیکر کے طرز عمل کے خلاف انوکھا احتجاج کیا وہ قومی اسمبلی کے ہال سے نکل کر احتجاجاً سپیکر گیلری میں جا بیٹھے۔ اور وہاں سپیکر کی طرف سے مولانا اسعد محمود کو ایوان میں بات کرنے کے فلو نہ دینے پر خاموش احتجاج کیا تقریباً ایک گھنٹہ ایوان کی کارروائی معطل رہی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ خارجہ امور اور دہشت گردی سے متعلق حالیہ منظور بلز کے موقع پر جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود کو قومی اسمبلی کے گذشتہ اجلاس میں موقف پیش کرنے سے روکنے پر جے یو آئی کے ارکان ایوان سے احتجاجاً اٹھ کر سپیکر گیلری میں جا بیٹھے ۔ سپیکر اسد قیصر نے جے یو آئی (ف) کے ارکان کو ایوان سے اٹھتے اور سپیکر گیلری کی طرف جاتے دیکھا۔ قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق کوئی رکن اسمبلی ایوان سے اٹھ کر گیلری میں نہیں بیٹھ سکتا پی ٹی آئی کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے اعتراض کیا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔ ارکان گیلری میں نہیں بیٹھ سکتے۔ ان کے مشورے پر سپیکر نے اجلاس کی کارروائی 15 منٹ کیلئے ملتوی کر دی۔ تاہم اجلاس کی کارروائی ایک گھنٹے رکی رہی سپیکر چیمبر میں جے یو آئی سے سپیکر کے مذاکرات ہوئے جب اجلاس پانچ بج کر پانچ منٹ پر شروع ہوا تو سپیکر نے اسعد محمود کو فلور دے دیا مولانا اسعد محمود نے دھواں دھار تقریر کی اور کہا ہے کہ’’ کمزور اعصاب کے ساتھ حکومتیں نہیں چلتیں ، جبراً قانون سازی ہمیں منظور نہیں ہے ہم اتنے بھی کمزور نہیں کہ کوئی ہم سے جبراً قانون سازی کروا سکے ہماری جماعت کی طرف سے کوئی غیر اخلاقی الفاظ کبھی ادا ہوئے اور نہ آئندہ کبھی ادا ہوں گے اگر تنقید نفرت کی بنیاد پر ہو گی تو پھر ہم اس سے معذرت کرتے ہیں، اسعد محمود نے حکومت کو یاد دلایا ’’ سب سے پہلے تو یہ بات حکومت کو بتا دیں کہ جس آئین کا آپ حلف اٹھا رہے ہیں اس آئین کو بنانے والے ہمارے اکابرین تھے‘‘۔ قومی اسمبلی میں حکومت نے پی ٹی وی کی لائسنس فیس میں اضافے کی خبروں کی تردید کر دی ہے ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے ہے کہ ہم نے ابھی فیس نہیں بڑھائی اگر بڑھانی ہو گی تو پہلے اس کا علان کیا جائے گا، ابھی تک کابینہ کی منظوری نہیں ملی۔قومی اسمبلی کی73ویں سالگرہ کے موقع پر ایوان میں اپوزیشن کی پیش کردہ قرارداد کو متفقہ طورپر منظور کرلیا گیا، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان عزم کرتا ہے کہ وہ سماجی انصاف کی فراہمی اور جمہوری اقدار کے فروغ اور موثرنگرانی کے حوالے سے کردار ادا کرتا رہے گا تاہم اپوزیشن کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ دوسرا پارلیمانی سال مکمل ہونے کے باوجود ہم عوامی توقعات پرپورا نہیں اتر سکے۔ ایوان کے ذریعے ہم نے مثالی اور سبق آموز کردار نوجوانوں کو پیش نہیں کیا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024