خزانہ خالی یا دیوالیہ ہونے کی باتیں درست نہیں‘ رانا افضل
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے کہ خزانہ خالی ہونے یا دیوالیہ ہونے کی باتیں درست نہیں۔ ہم نے آئی ایم ایف کو چھوڑا‘ ملک کو 3.3 بلین ڈالر کی ضرورت ہے جن کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ رانا افضل نے ان خیالات کا اظہار سینٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ شیری رحمان نے جب پہلی بار توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا تو اس کا جواب دینے کے لئے وزیر خزانہ یا مشیر خزانہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔ چیئرمین نے کہا کہ اسے موخر کر دیتے ہیں۔ تاہم قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ وزیر موجود نہیں ہیں۔ انہیں ایک گھنٹے کا وقت دے کر بلایا جائے۔ نوٹس پر کارروائی کچھ دیر کے لئے موخر کر دی گئی۔ اس دوران مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر مملکت خزانہ رانا افضل ایوان میں پہنچ گئے۔ شیری رحمان نے کہا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ہر ہفتے دو سو سے اڑھائی سو ڈالر کی کمی آ رہی ہے۔ آئی ایم ایف بھی رپورٹ دے چکا ہے۔ ایوان صدر اور ایوان وزیراعظم پر روزانہ پچیس لاکھ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ شاہ خرچیاں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ 2013ء میں جب اقتدار سنبھالا اس کے مقابلہ میں اب زرمبادلہ کے ذخائر دو گنے ہیں۔ درآمدات بڑھی ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں 3.6 بلین ڈالر کی کمی آئی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بھی اس وجہ سے ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے درآمدات کم ہوئی ہیں۔