سپریم کورٹ کے فیصلے پر دلتوں کی بھارت بھر میں ہڑتال‘ تامل مظاہرین کا آئی پی ایل میچ پر دھاوا
لاہور (نیوز ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے دلتوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے قانون کیخلاف فیصلہ دینے پر نچلی ذات کے دلت ہندوؤں نے منگل کے روز ایک بار پھر ملک گیر ہڑتال کی اس دوران بہار‘ راجستھان‘ پنجاب‘ اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں مارکیٹیں دکانیں‘ دفاتر‘ کاروباری مراکز بند رہے۔ مدھیہ پردیش جہاں 2اپریل کو ملک گیر ہڑتال کے دوران 6افراد توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ اور پولیس کی ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج سے ہلاک ہو گئے تھے۔ حکام نے بھوپال سمیت مدھیہ پردیش کے حساس علاقوں میں دن کا کرفیو لگائے رکھا انٹر نیٹ اور موبائل فون سروس بند رہی۔ بہار میںمظاہرین نے ٹرینیں رکوانے کی کوششیں کیں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ پولیس نے 150سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ ادھر پنجاب کے شہروں فیروز پور‘ پھگواڑہ‘ امرتسر‘ موگہ میں دلتوں کا اونچی ذات کے بندوؤں کی تنظیموں سے ہڑتال کے معاملے پر تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔ دریں اثناء تامل ناڈو اور کرناٹک میں دریائے کاویری کے پانی کی تقسیم کا تنازع وقت کے ساتھ مزید سنگین ہو گیا۔ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنائی میں ہزاروں تامل باشندے‘ افسر‘ اداکار‘ فلم ڈائریکٹر سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے کرکٹ سٹیڈیم کے باہر احتجاج کیا بعض مظاہرین انڈین پریمیئر لیگ کے سلسلے میں چنائی سپر لیگ اور کولکتہ رائلز کے درمیان ہونیوالے میچ کے دوران سٹیڈیم میں گھس گئے اور میدان میں جوتے پھینکے۔ مظاہرین کو روکنے کیلئے سٹیڈیم کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ انہیں دریائے کاویری کا پانی چاہئے۔ آئی پی ایل کے میچز نہیں۔ انہوں نے میچز چنائے سے منتقل کرنے کا مطالبہ کیا واضح رہے پولیس نے 25سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا تامل ناڈو کی اہم سیاسی جماعت ڈی ایم کے‘ کے سربراہ سٹالن تامل سپر سٹار رجنی کانت اور اداکار کمل ہاسن مظاہرین کی قیادت کرتے رہے۔