گھنٹوں لوڈشیڈنگ جاری ، بحران حل کرایا جائے : وزیراعلٰی سندھ کا وزیراعظم کو پھر خط
کراچی+ اسلام آباد + مانگٹانوالہ+ لالیاں (صباح نیوز+ آن لائن+ نامہ نگاران) وزیر اعلیٰ سندھ نے بجلی بحران کے حل کیلئے وزیراعظم پاکستان کو ایک بار پھر خط لکھ دیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کے درمیان تنازعہ حل کرانے اور لوڈشیڈنگ ختم کرانے کے لئے ایک بار پھر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھ دیا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خط میں لکھا ہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن نے لچک دکھائی نہ حالات بدلے، آپ سے پہلے بھی معاملہ حل کرانے کی درخواست کی تھی شدید گرمی ہے اور طلبہ کے امتحانات بھی ہو رہے ہیں۔ گھنٹوں لوڈشیڈنگ جاری ہے اور عوام کو ریلیف نہیں ملا۔ کے الیکٹرک کو 190 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جائے۔ علاوہ ازیںنیپرا نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کرنے کا اعلان کردیا۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی میں بجلی فراہم کرنے کے ذمہ دارادارے کے الیکٹرک کی طرف سے سے شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا۔ نیپرا نے شدید گرمی میں بجلی کی عدم دستیابی کے ستائے شہریوں کی سن لی اور گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی تحقیقات کا اعلان کردیا۔نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ نیپرا نے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کے الیکٹرک کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی 11 سے 13 اپریل تک کراچی کا دورہ کرے گی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی عوامی شکایات کا جائزہ لے گی۔واضح رہے کہ شہر میں درجہ حرارت بڑھتے ہی مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھ گیا، دن اور رات کے اوقات میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بجلی کی بندش نے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔ مزید برآں کراچی کی تاجر تنظیموں نے مشترکہ طور پر کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف حکومت سندھ اور کے الیکٹرک کو اپنا قبلہ درست کرنے کے لئے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کی نورا کشتی اور اپنے اداروں کو مالی طور پر مستحکم کرنے کی خاطر ایک سازش کے تحت کراچی کے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کیا جارہا ہے۔ کراچی میں بجلی کی 12 سے 14 گھنٹے کی بندش نے کراچی کی تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو ماند کردیا ہے اور تاجر برادری بالخصوص مارکیٹوں میں بجلی کی بندش کے باعث کروڑوں کا نقصان بھگتنے پر مجبور ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے شروع کئے گئے مصنوعی بحران کا خاتمہ کرے بصورت دیگر کراچی بھر کی تاجر برادری آئندہ کے لائحہ عمل کے طور پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی بند کرنے اور کراچی بھر کی مارکیٹوں میں علامتی ہڑتال پر مجبور ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی بھر کی تاجر تنظمیوں کا اجلاس منگل کی سہ پہر مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن کے صدر محمد شرجیل گوپلانی، سندھ تاجر اتحاد کے صدر جمیل احمد پراچہ، لیاقت آباد تاجر الائنس کے انصاربیگ قادری، میڈیسن مارکیٹ کے صدر زبیر میمن، نیشنل میڈیسن مارکیٹ کے طارق ممتاز، کراچی تاجر ایسوسی ایشن و پیرینٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد کاشف صابرانی، بوہڑہ پیر گلاس مارکیٹ کے زبیر علی خان، میریٹ روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد احمد شمسی، جیولرز ایسوسی ایشن کے ہارون چاند، جامع الائنس کے شیخ ارشاد، صدر جیولرز ایسوسی ایشن کے محمد ارشد، اسٹیل مارکیٹ کے چوہدری ایوب، کراچی میٹ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے ذیشان قریشی، گارڈن تاجر اتحاد کے زاہد امین، ٹمبر مارکیٹ کے صابر بنگش، کورنگی تاجر اتحاد کے محمد شاہد، حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سید محمد سعید، جوبلی مارکیٹ کے عبدالغنی، رنچھوڑلائن تاجر ایسوسی ایشن کے افضل اسلام، لیاری تاجر اتحاد کے قاسم انجار والا، عثمان آباد تاجر الائنس کے دانش جعفرانی سمیت کراچی بھر کی مارکیٹوں کی انجمنوں اور الائنس کے عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں تمام مارکیٹوں کے رہنماؤں نے کے الیکٹرک کی جانب سے موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی مارکیٹوں میں 12 سے 14 گھنٹے کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور ساتھ ہی ساتھ مارکیٹوں میں عین رش کے اوقات میں بجلی کے بریک ڈاؤن پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے کراچی کے خلاف ایک منظم سازش قرار دیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شجیل گوپلانی، جمیل احمد پراچہ، زبیر علی خان، احمد سمشی، کاشف صابرانی اور دیگر نے کہا کہ اب پانی سر سے اونچا ہوچکا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ یہ پانی اس شہر کی تجارت اور معیشت کا بہہ کر لے جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی مارکیٹوں میں صبح سے شام تک بجلی کی بندش نے کاروبار تباہ کردیا ہے اور افسوس کہ سندھ یا وفاقی حکومت اس تمام صورتحال کے حوالے سے مکمل آگاہ ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ لالیاں و گرد و نواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک پہنچ گیا، عوام پریشان، فیسکو لالیاںنے اپنے فون تک بند کر دئیے۔ حکومت کا اعلان تھا گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی لیکن اب تو گرمیوں کے شروع میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسل شروع ہو گیا ہے۔ مانگٹانوالہ موڑکھنڈا شہراور گرد و نواح میں بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ بڑھا دیا گیا جس سے عوام سخت پریشان ہے۔ عوام کوپینے کے پانی کیلئے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مساجدمیںنمازیوں کیلئے پانی نایاب ہوگیاہے۔