سیف سٹی پراجیکٹ سے متعلق زیادہ تر چیزیں جہیز میں ملیں ‘ طلال چودھری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ سیف سٹی پراجیکٹ میں زیادہ تر چیزیں جہیز میں ملی تھیں۔ اس وقت منصوبہ کو چلانا ممکن نہیں لگ رہا تھا۔ تاہم اس کو چلایا گیا۔ منصوبے کے فوائد ہوئے ہیں۔ چوری ڈکیتی میں کمی آئی۔ کیمروں سے تفتیش میں مدد ملی ہے۔ اس منصوبے کے تحت ٹیکنالوجی سے کام لیا جا رہا ہے۔ پولیس سٹیشن میں ای پولیسنگ کا کام شروع کیا ہے۔ اسلام آباد مساجد کا ریکارڈ موجود ہے۔ اسلام آباد کے تمام مدارس اور طلباء بھی رجسٹرڈ ہیں۔ وزیر مملکت نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز سینٹ میں وقفہ سوالات میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ طلال چودھری نے کہا کہ پاسپورٹ کی تیاری کو سادہ بنانے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے ایوان کو بتایاگیا کہ خانانی اور کالیا سکینڈل اور ایگزیٹ سکینڈل کی تفتیش ایف آئی اے سندھ زون کراچی نے کی۔ ایگریکٹ کے خلاف مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔وزارت اطلاعات کی طرف سے بتایا گیا کہ پی بی سی نے گزشتہ چار سال میں 15 ارب 87 کروڑ روپے کمائے جبکہ 16 ارب 41 کروڑ روپے کے اخراجات کئے۔ حکومت نے 14 ارب 42 کروڑ روپے کی سبسڈی دی۔