وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں تعینات سفیروں اور مستقل مندوبین سے ملاقات کر کے ان کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے سلسلے جنیوا میں موجودگی کے دوران یو این سفیروں اور مستقل مندوبین کو بھارت کے غیر آئینی اقدامات اور ان کے مضمرات سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں، مقبوضہ کشمیر میں یک طرفہ اقدام یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیری بھارتی مظالم سے نجات کے لیے عالمی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں، کشمیریوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کے لیے دنیا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنیوا میں جاری انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس سے ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے سبب انسانی جانوں کو درپیش شدید خطرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت لاکھوں نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے فوری اقدامات کرے، مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال ایک نئے انسانی المیے کے رونما ہونے کی نشاندہی کر رہی ہے، طبی عملے کو حاملہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں ہو رہیں۔
شاہ محمود نے جنیوا میں سینیگال کے وزیر خارجہ احمدوبا اور او آئی سی ممالک کے سفیروں سے بھی ملاقات کی اور انہیں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
سینیگال کے وزیر خارجہ احمدوبا نے صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست سے لیکر آج تک مقبوضہ جموں و کشمیر کے لاکھوں نہتے انسانوں مسلسل کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے انسانوں کو بھارتی بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔
قبل ازیں، وزیر خارجہ شاہ محمود نے تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) گروپ کے سفرا سے بھی ملاقات کی، انھوں نے کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے۔