ساہیوال: تفتیش کے دوران ملزم پارٹی کا مدعی پر تشدد، لواحقین کا احتجاج
ساہیوال (نمائندہ نوائے وقت) تھانہ یوسف والہ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کا قتل مقدمہ کی تفتیش کے دوران تفتیشی آفیسر کی موجودگی میں ملزم پارٹی نے مقدمہ کے مدعی محمد یونس کی ٹھکائی کر دی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ ورثاء کا تھانہ میں مدعی پر تشدد کے خلاف احتجاج ۔ ایس ایچ او اور تفتیشی آفیسر کو معطل کر کے انکوائری کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق 13مئی2019کو چک94۔نائن ایل میں پانی لگانے کے تنا زعہ پر ایک ہی خاندان کے پانچ افراد محمد یوسف، اکبر خاں، محمد طارق، محمد طفیل اور ارشاد بی بی کو سات ملزموں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا اور فائرنگ میں محمد یونس زخمی ہوا تھا جس پرپولیس یوسف والہ نے محمد یونس کی رپورٹ پر ملزموں کے خلاف مقدم 9,148,324,302 14 اور109ت پ درج کر لیا تھا۔ پولیس یوسف والہ نے چھ ملزموں علی رضا، جا وید خاں، علی حسنین، زاہد اقبال، پرو یز اور واحد بخش کو گرفتار کر لیا جبکہ اعظم مفرور ہو کر اشتہاری چلا آرہا تھا۔ ملزم اعظم نے ایڈیشنل سیشن جج ساہیوال ارشد محمود کی عدالت سے عبوری ضمانت کرا لی تھی اورعدالت نے پولیس کو 11ستمبر کو تفتیش مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کر نے کا حکم دیا تھا ۔ جب دونوں پارٹیاں تھانہ یوسف والہ میں تفتیش کیلئے موجود تھیں تو ملزم پارٹی نے تفتیشی آفیسر کے کمرہ میں مد عی مقدمہ محمد یونس پر تشدد کیا۔ اور پولیس آفیسر خاموش تماشائی بنا رہا۔ جس کے بعد ورثاء نے پولیس کے جانبدارانہ رویہ پر شدید احتجاج کیا اور ذمہ دار آفیسروں کی معطلی کا مطالبہ کیا۔