عمران خان تھرکے عوام کے بھی وزیراعظم ہیں، سنگین صورتحال کا نوٹس لیں :مصطفی کمال
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے تھر میں نومولود بچوں اور حاملہ خواتین کی بڑھتی ہوئی شرح اموات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان تھر کے عوام کے بھی وزیراعظم ہیں، سنگین صورتحال کا نوٹس لیں۔بھوک اور پیاس سے مرنے والے بچے اس قوم کا مستقبل تھے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے۔پیپلز پارٹی کی صوبہ سندھ میں لگاتار تیسری حکومت ہے اور حالیہ اموات ان کی گزشتہ دس سالہ کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ایک بیان میں پی ایس پی رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے انتخابی نعروں کو عملی شکل دیں، نعرے لگانے کا وقت گزر چکا ہے، اب عوام سے کیئے گئے وعدوں کو جنگی بنیادوں پر عملی جامہ پہنانے کا وقت ہے۔ تھر میں ہماری قوم کے نومولود بچے اور حاملہ خواتین معیاری خوراک اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے تیزی سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ مل کر تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لا کر لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنا کر بھوک اور پیاس سے ہونے والی اموات کا سد باب کریں۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ تھر کے اسپتالوں میں اتنی زیادہ اموات کے باوجود اب بھی معیاری سہولیات دستیاب نہیں ہیں، تھر کے علاقے کی غریب عوام کے لیے ایمبولینسوں کی تعداد انتہائی کم ہے اور کرائے بہت زیادہ جو ان کی گنجائش سے باہر ہیں جبکہ دوسری جانب تھر کی عوام کو خوراک اور پانی سمیت روزگار کے وسائل بھی میسر نہیں۔ یہ بھوک اور پیاس سے مرنے والے بچے اس قوم کا مستقبل تھے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے، پاکستانی قوم کے یہ معمار ذندہ رہیں گے تو ہی پاکستان بھی ترقی کرے گا، ہماری قوم کے بچوں کو مرنے کے لیے چھوڑ کر حکمران کس ترقی کے دعوے کر رہے ہیں ؟ ان ماؤں کو اس بات سے غرض نہیں ہے کہ موجودہ وزیراعظم وزیراعظم ہاؤس میں اور گورنر گورنر ہاؤس میں رہتے ہیں یا نہیں بلکہ انہیں غرض اپنے بچوں کے لیے دوائوں، خوراک اور پانی سے ہے تاکہ ان والدین کو اپنے لخت جگر اپنے ہاتھوں سے قبروں میں دفن نہ کرنے پڑیں۔