مجلس قائمہ کا اجلاس، ملائیشین طرز پر حج فنڈ کے قیام اور پالیسی پر غور
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ایوان بالا کی مجلس قائمہ برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے اجلاس میں وفاقی وزارت مذہبی امور کے حکام نے بتایا کہ حج کے معاملات کو شفاف بنا نے کیلئے ملائیشین ماڈل طرز پر حج فنڈز کا قیام اور 3سالہ حج پالیسی زیر غور ہے۔ طویل مدتی بنیادوں پر عمارات، کیٹرنگ، ٹرانسپورٹ کیلئے معاہدہ کرنے کیلئے پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔ ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، وزارت مذہبی امور کے حکام نے شرکت کی۔کمیٹی کے اجلاس میں حج 2019 کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کی طرف سے کیے گئے انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، حج کے دوران درج شکایات کی تعداد اور اس کے حل کیلئے وزارت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے علاوہ حج پالیسی2020 میں رہائش گاہوں، نقل و حمل، خوراک، صحت اور ہوائی اڈوں پر مزید بہتری کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری مذہبی امور مشتاق بھروانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 9دسمبر 2018کو پاکستان اور سعودی حکومت کے درمیان حج ایگریمنٹ پر دستخط ہوئے، سعودی حکومت نے حج کوٹہ دو لاکھ حجاج کر دیا ہے۔ سرکاری سکیم کے تحت123,316جبکہ پرائیویٹ حج کوٹہ 76,684الاٹ کیا گیا، سعودی حکومت نے روڈ ٹو مکہ کی سہولت پاکستان تک بڑھا دی اس سے قبل یہ انڈونیشیائ، ملائیشیاء تک سہولت موجود تھی، اس پراجیکٹ کا آغاز اسلام آباد تک کر دیا گیا ہے جسے پورے ملک تک پھیلایا جائے گا، وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر ای ویزہ کی سہولت بھی پاکستانی حجاج کو فراہم کر دی گئی۔