وفاقی دارلحکومت کے سرکاری کالجز میں ہاسٹلز نہ ہونے سے طلبا و طالبات مشکلات کا شکار
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)وفاقی دارالحکومت کے سرکاری بوائز اور گرلز کالجز میںہاسٹلز کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طلبا و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا ، سہولیات نہ ہونے کی وجہ ملک کے دور دراز گلگت بلتستان ، فاٹا ، فانا ، بلوچستان و دیگر علاقوں سے آنے والے طلبا و طالبات پرائیویٹ ہاسٹلوں میں مہنگی رہائش اختیار کرنے پر مجبور جبکہ بعض طالبعلم سیکورٹی مسائل کی وجہ سے کئی دن مقامی تھانوں میں زیر تفتیش بھی رہے ۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے سرکاری بوائز اور گرلز کالجز میں ملک کے دور دراز کے علاقوں سے زیور تعلیم کیلئے آنے والے طالبعلموں کو ہاسٹل کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شدید رہائشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کئی طلبا ہاسٹل نہ ہونے کی وجہ سے داخلوں سے محروم رہ جاتے ہیں سیکٹر ایچ ایٹ میں قائم اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز کے ہاسٹل کو 2009 ء میں پی ڈبلیو ڈی نے رہائش کیلئے خطرناک قرار دیاتھاجس کے بعد متعلقہ ادارے کے چند افسران نے موقع پر دورہ کرکے خانہ پری تو کی لیکن 9سال گزرنے کے باوجود ہاسٹل کو گرا کر نئی تعمیرات نہ کی جا سکی، سیکٹر ایچ نائن میں قائم اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز کے ہاسٹل 2001 سے کالج انتظامیہ کے پاس نہ ہونے کی وجہ سے کئی مسائل درپیش ہیں سابق وزیر تعلیم زبیدہ جلال نے 2001 ء میں کالج کے ہاسٹل کو کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ کے حوالے کیا تھا جس کے بعد 2014 ء میں پندرہ سال کیلئے سویٹ ہومز کے سپرد کر دیا گیا جس کے معاہدے کی دستاویزات میں مبینہ طور پر ابہام پایاجاتا ہے ،ایچ ایٹ فور کامرس کالج کے ہاسٹل کو ختم کرکے عمارت میں ایم کام کی کلاسز شروع کر دی گئی تھیں اور بعد ازاں نئے بلاک تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر آج تک عمل نہیں ہوسکا اسی طرح اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز ایف ٹین میں بھی ہاسٹل کی سہولیات میسر نہیں ہے ۔ اسلام آباد ماڈل کالج برائے طالبات ایف سیون ٹو، ایف سیون فور ،ایف سکس ٹو اور آئی سی بی جی سکس کے ہاسٹل میں طالبات کی رہائش کیلئے گنجائش بہت کم ہے ۔ذرائع کے مطابق کالجوں میں ہاسٹل کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کئی ذہین طالب علم اسلام آباد میں تعلیم کے حصول سے محروم رہ جاتے ہیں اور کئی طالبعلموں کو پرائیویٹ ہاسٹل میں رہائش اختیار کرنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔