کراچی میں جعلی بینک اکاؤنٹ کا ایک اور کیس اُس وقت سامنے آیا۔ جب کورنگی میں سرکاری ملازمت کرنے والی ایک خاتون کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کورنگی کی رہائشی محکمہ صحت کی ملازمہ ثروت زہرہ کو اپنے بینک اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کا علم اُس وقت ہوا۔جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انہیں ٹیکس نوٹس بھیجا۔
متاثرہ خاتون کے بیٹے دانیال حیدر نےنجی نیوز کو بتایا کہ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ کے نام پر فیڈرل بی ایریا میں واقع نجی بینک میں اکاؤنٹ کھلوایا گیا۔ جس میں ٹرانزیکشن کیمیکل کمپنی کے نام سے ہوئی ہے۔
مذکورہ جعلی بینک اکاؤنٹ کی تحقیقات ایف بی آر نے کی ہیں اور اس حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے بھی خاتون کو طلب کیا ہے ۔
اچانک سے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم کی ٹرانزیکشن کا یہ کوئی پہلا کیس نہیں ہے۔ حال ہی میں کراچی میں ایک فالودہ شربت بیچنے والے شخص عبدالقادر کے اکاؤنٹ میں بھی سوا دو ارب روپے ڈالے گئے تھے، تاہم وہ اپنے اکاؤنٹ میں رقم کی منتقلی سے لاعلم تھا۔
عبدالقادر کا اکاؤنٹ 2014 اور 2015 کے دوران آپریشنل رہا تھا اور اسی دوران مذکورہ رقم آئی جو ایک بزنس گروپ کی تھی۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے ایک ایس ٹی آر یعنی مشکوک ترسیلات کی رپورٹ 2016 کے آخر میں ایف آئی اے کو بھیجی تھی۔