علامہ اقبال کا یوم ولادت جوش و جذبے سے منایا گیا
لاہور + اسلام آباد (نیوزرپورٹر) مفکر پاکستان ،حکیم الامت ،شاعر مشرق علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال کا142 واں یومِ ولادت ملک بھر میں ملی جوش و جذبے کے ساتھ منا یا گیا ، اس موقع پر لاہور میں مزارِ اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی،پاک نیوی اور رینجرز کے چاق وچوبند دستے نے سلامی دی اور مارچ پاسٹ کیا جبکہ پاک نیوی کے چاق و چوبند دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھالئے ، پاک بحریہ کے اسٹیشن کمانڈر کموڈور نعمت اللہ خان تقریب میں مہمانِ خصوصی تھے۔کموڈور نعمت اللہ خان نے مزارِ اقبال پر حاضری دی، پھول رکھے ، فاتحہ پڑھی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے جبکہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،صوبائی وزیر قانون راجہ بشاورت، کورکمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان اور ڈپٹی ڈی جی رینجرز پنجاب بریگیڈئر اختر نے مزار اقبال پر حاضری دی،پھول چڑھائے اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کئے۔پاکستان کے تصور کا خواب دیکھنے والے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کا 142 واں یوم پیدائش منایا گیا ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لیے علامہ اقبال کے پیغام کی پیروی ضروری ہے، اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے سب مل کر محنت کریں۔انہوں نے علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونکی ہے۔انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک نئے وطن کا نظریہ دیا، اسلام کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کے لیے بھرپور خدمات انجام دیں ۔صدر مملکت نے کہا کہ علامہ اقبال کے پیغام کی سب سے زیادہ ضرورت آج ہے ، اپنے اجداد کے خواب کو پورا کرنے کے لیے مزید محنت کرنے کا عزم کریں اور اقبال کی تعلیمات کے مطابق مل کر ملک و قوم کی ترقی کے لیے آگے بڑھیں ۔ دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ علامہ محمد اقبالؒ کی شخصیت نے ایسے وقت میں مسلمانان بر صغیر کو ایک آزاد اور خودمختار اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کا راستہ دکھایا۔ قوم کے نام پیغام میں عمران خان نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کے افکار عالمگیر حیثیت کے حامل ہیں،امت مسلمہ کو درپیش مختلف مسائل کی نشاندہی کرنے اور ان مسائل کا حل آپ کے شہرہ آفاق شعری مجموعوں اور کلام میں پنہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کی شخصیت نے ایسے وقت میں مسلمانان بر صغیر کو ایک آزاد اور خودمختار اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کا راستہ دکھایا جب وہ غلامی کے اندھیروں اور ہندو اکثریت کے ظلم و نا انصافی کا شکار ہو کر منزل کا سراغ کھو بیٹھے تھے۔