پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات(کل ) پیر سے شروع ہوں گے جو 24 نومبر تک جاری رہیں گے۔ آئی ایم ایف کا وفد وزیر خزانہ اسد عمر اور مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد سے بھی ملاقات کرے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف سے مالی ضروریات کیلئے سات سے آٹھ ارب ڈالر تک قرض کی درخواست کر سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کادوسرا مرحلہ پیرسے شروع ہوگا۔ پالیسی سطح کے مذاکرات میں متعلقہ محکموں کے وزرا کے علاوہ سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آراورگورنراسٹیٹ بینک شریک ہوں گے۔ پاکستان آئی ایم ایف سے مالی ضروریات کیلئے سات سے آٹھ ارب ڈالرتک قرض کی درخواست کر سکتا ہے۔ ہیرالڈ فنگر کی قیادت میں آئی ایم ایف کاوفد وزیرخزانہ اسد عمر اور مشیرتجارت عبدالرزاق داﺅد سے بھی ملاقات کرے گا، وزیرخزانہ وفد کو ادارہ جاتی اصلاحات، منی لانڈرنگ کی روک تھام اورمنصوبوں میں شفافیت کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔آئی ایم ایف وفدنے تکنیکی سطح کے مذاکرات میں وزارت خزانہ، تجارت، منصوبہ بندی ڈویژن اور ایف بی آرحکام سے ملاقاتیں کیں اور برآمدات بڑھانے اور نجکاری پروگرام پر عملدرآمد کرنے پر زور دیا۔ وفد کو سی پیک کے تحت اور پاور سیکٹر میں جاری منصوبوں سمیت ریونیو اور ٹیکس نیٹ کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔ وفد کوہمسائیہ ممالک سے ملنے والے بیل آﺅٹ پیکج پر بھی اعتماد میں لیا گیا۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024