قومی امیگریشن‘ فلاح و بہبود پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) پاکستان میں کھیلوں کی ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، موٹرویز پر ایسا پروگرام متعارف کرایا جائے گا جو دنیا بھر میں ہے۔ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے قومی پالیسی بنائی جا رہی ہے، عوام ہم سے 70 سال کے مسائل کے حل کے لئے امید لگائے بیٹھے ہیں۔ سپورٹس فیڈریشن میں بڑے مافیاز سرگرم ہیں صرف وہی فیڈریشنیں ہونی چاہئیں جو سپورٹس بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ان خیالات کا اظہار مختلف وزراء نے ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے جواب میں کیا۔ سینیٹر بہر مند تنگی کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پاکستانی سپورٹس روبہ زوال ہے، اس حوالے سے اقدامات کرنے ہوں گے، کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کرنا ہو گا تب ہی کھیل ترقی کرے گا۔ انڈونیشیاء میں ایشیئن گیمز 2018ء میں 351 ایتھلیٹ اور اہلکاروں پر مشتمل دستے نے حصہ لیا، 140 کھلاڑیوں کے اخراجات پاکستان سپورٹس بورڈ نے ادا کئے، 210 کھلاڑیوں کو متعلقہ نیشنل سپورٹس فیڈڑیشنز/اولمپک ایسوسی ایشن نے سپانسر کیا، کھیلوں میں خراب کارکردگی کا جائزہ لے کر ان وجوہات کو دور کیا جا رہا ہے جن کی وجہ سے کارکردگی خراب ہے۔ سینٹر ثمینہ سعید کے سوال کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ ہزارہ موٹروے کے تین پیکجز ہیں، یہ سی پیک کا بھی حصہ ہو گا ایک سال کی تاخیر سے کام شروع ہوامنصوبہ دسمبر 2018ء تک مکمل ہو جائے گا، چکدرہ تک موٹروے دسمبر میں مکمل ہو جائے گی، وہ صوبائی حکومت بنا رہی ہے، درست منصوبہ بندی نہ ہونے سے منصوبوں کی لاگت بڑھتی ہے، اب ہم درست منصوبہ بندی کر رہے ہیںِ۔ مشتاق احمد خان کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ موٹرویز پر ٹول ٹیکس کی مد میں کرپشن روکنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، جس طرح کا نظام دنیا میں ہے وہی پاکستان میں لا رہے ہیں۔ سینیٹر ثمینہ سعید ہی کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ ایبٹ آباد میں کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ لگے ہیں ای ایس ایل میچز کا انعقاد کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، تاہم ایبٹ آباد میں سہولیات میں اضافہ کر رہے ہیں، اس وقت وہاں بین الاقوامی معیار کا ہوٹل موجود نہیں ہے، کھلاڑیوں کی تربیت کے علاوہ ان کی گرومنگ پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر کلثوم پروین کے سوال کے جواب میں ایوان بالا کو بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ بیڈمنٹن، شطرنج، ٹیبل ٹینس اور وشوفیڈریشنز پی ایس بی کے ساتھ ملحق نہیں ہیں۔ وزیر پارلیمانی علی محمد خان نے کہا کہ سپورٹس فیڈریشن میں بڑے مافیاز سرگرم ہیں، صرف وہی فیڈریشنیں ہونی چاہئیں جو سپورٹس بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ سینیٹر جاوید عباسی کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ایبٹ آباد میں کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں کے میدان ہیں، ہم ملک کے ہر شہر میں کھیلوں کے میدان بنانے کے حق میں ہیں۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے نیشنل امیگریشن اور فلاح و بہبود کی پالیسی تشکیل کے مرحلے میں ہے، اس کا مقصد بیرون ملک روزگار کی فراہمی اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود ہے۔ پاکستان واپس آئے ہوئے مہاجرین کو معاشرے میں ضم کرنا ہے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کے سوال کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ ڈی آئی خان تا ژوب روڈ سی پیک کا حصہ ہے، یہ 50 کلومیٹر کا 4 لین موٹروے کا منصوبہ ہے، اس منصوبے پر پیش رفت ہو رہی ہے۔