علامہ اقبال کے نظریات سے سیاسی قائدین کی لاتعلقی افسوسناک ہے ‘ حافظ عاکف سعید
کراچی( نیوز رپورٹر)مصورِ پاکستان علامہ اقبال کے نظریات سے سیاسی رہنماؤں کی لا تعلقی افسوس ناک ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر حافظ عاکف سعید نے ایک بیان میں کہی۔ اُنھوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے 1930ء میں ہی برصغیر کے شمال مغرب میں اسلامی ریاست کے قیام کی پیش گوئی کر دی تھی اور اس کے قیام کا مقصد بھی یہ کہہ کر واضح کر دیا تھا کہ یہ ریاست دورِ ملوکیت میں اسلام کے روشن چہرے پر پڑنے والے دھبوں کومٹا کر حقیقی اسلامی نظام سے دنیا کو روشناس کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ نے اپنے پیغام میں امت کو اتحاد اور وحدت کا جو درس دیا تھا اُسے بھلا دینے کی وجہ سے مسلما ن دنیا بھر میں ذلیل و خوار ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ باہمی چپقلش اور رسہ کشی کی وجہ سے کشمیر، فلسطین اور میانمار میں مسلمانوں کا خون بے دردی سے بہایا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 9نومبر کی چھٹی ختم کر کے درحقیقت مغرب کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ہمارا علامہ اقبال کے نظریات سے کوئی تعلق نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس میں تو کوئی حرج نہیں کہ ہم افراد کی پیدائش اور وفات کے حوالے سے تمام چھٹیاں ختم کر دیں لیکن صرف یوم اقبال کی چھٹی ختم کرنا ‘دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہم نے علامہ کے ایمان افروز پیغام اور دینی و قرآنی نظریات کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کشمیر ،فلسطین اور میانمار کے مظلوم مسلمانوں کی نگاہیں بے بسی کے عالم میں امت مسلمہ کو تلاش کر رہی ہیں لیکن وہ کہیں نظر نہیں آرہی اور مسلمان حکمران اسلام دشمن قوتوں کی چاکری کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ آج مسلمان علامہ کے نظریات جو دراصل قرآنی تعلیمات ہی کی خوبصورت عکاسی کرتے ہیں پر عمل کر کے دنیا میں ایک مضبوط اور مستحکم امت بن سکتے ہیں اور آخرت میں سرخرو ہو سکتے ہیں۔